نواز شریف ملک سے غیر قانونی طور پر بھاگ کر نہیں گئے، وزیر اطلاعات

نواز شریف کی واپسی کا نگران حکومت سے کوئی تعلق نہیں،21 اکتوبر کو جو ملک کا آئین اور قانون کہے گا ویسا ہی ہو گا

الیکشن کی تاریخ دینا نگران حکومت کا کام نہیں، الیکشن کمیشن جس تاریخ کا اعلان کرے گا، اس پر انتخابات ہوں گے

پی ٹی آئی کا اپنا معاملہ ہے الیکشن مہم کس طرح چلاتی ہے، جماعتیں مشکل حالات میں بھی الیکشن مہم چلاتی ہیں، مرتضی سولنگی کا انٹرویو

اسلام آباد(ویب  نیوز)

نگران وفاقی وزیربرائے اطلاعات ونشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دینا نگران حکومت کا کام نہیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان آئینی ادارہ ہے، حلف اٹھانے کے بعد مسلسل الیکشن کمیشن سے رابطہ ہے،الیکشن کمیشن آف پاکستان کی صلاحیت اور قیادت پر مکمل اعتماد ہے،الیکشن کمیشن انتخابات کی جس تاریخ اعلان کرے گا، اس پر انتخابات ہوں گے۔نواز شریف کی واپسی کا نگران حکومت سے کوئی تعلق نہیں، نواز شریف پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت کے رہنما ہیں، 21 اکتوبر کو جو ملک کا آئین اور قانون کہے گا ویسا ہی ہو گا، نواز شریف 3 بار وزیراعظم رہے ہیںوہ غیر قانونی طور پر اس ملک سے بھاگ کر نہیں گئے تھے بلکہ عدالتوں اور حکومت نے ان کو جانے کی اجازت دی۔ جو لوگ ہمیں انسانی حقوق کے لیکچر دیتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ اپنا ریکارڈ چیک کریں۔ان خیالات کااظہار مرتضیٰ سولنگی نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ پاکستان  پیپلز پارٹی ملک کی بڑی سیاسی جماعت ہے،ہم الیکشن کے مرحلے سے گذر رہے ہیں، عملاً الیکشن کا ماحول موجود ہے ،الیکشن کے ماحول میں کسی بھی جماعت اور اس کی قیادت کو کسی اہم مسئلے پر اپنا موقف دینے کی آزادی ہے،ملک میں میڈیا بھی آزاد ہے، عدالتیں بھی آزاد ہیں،تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو برابر مواقع حاصل ہیں۔ مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور نگران حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو برابر مواقع کی فراہمی یقینی بنائیں گے، پی ٹی آئی رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے،پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے برابر کے حقوق ہیں،پی ٹی آئی پر کسی قسم کی پابندی نہیں۔مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ نجکاری نگران حکومت نے شروع نہیں کی، پچھلی پارلیمان اور اس کی منتخب حکومت نے نجکاری کا فیصلہ کیا،ہم پچھلی پارلیمان اور پچھلی حکومت کے فیصلوں پر عمل درآمد کے پابند ہیں،اداروں میں اصلاحات ہونی چاہئیں، پبلک براڈ کاسٹرز لازمی سروسز میں شمار ہوتے ہیں، یہ لازمی قومی خدمت کے ادارے ہیں،نیشنل براڈ کاسٹرز کو دنیا بھر میں ریاست سپورٹ کرتی ہے،پبلک براڈ کاسٹرز کی نجکاری کے خلاف ہوں، یہ نظریاتی طور پر غلط کام ہے،پبلک براڈ کاسٹرز کے اندر ایسے لوگ نہیں ہونے چاہئیں جن کا تعلق آج کے جدید براڈ کاسٹنگ سسٹم سے نہیں ہے، یہ بنیادی نوعیت کے فیصلے ہیں، ایسے فیصلے کرنا نگران حکومت کے فرائض میں شامل نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر غیر قانونی طور پر مقیم افراد 31 اکتوبر تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں،31 اکتوبر کے بعد ایسے غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد کو جبری ملک بدر کیا جائے گا،ہمارا مقصد اپنی ریاست اور اپنے شہریوں کا دفاع کرنا ہے، ہماری بنیادی ذمہ داری اپنے شہریوں اور اپنی قومی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا اپنا معاملہ ہے کہ وہ الیکشن مہم کس طرح چلاتی ہے،سیاسی جماعتیں مشکل حالات میں بھی اپنی الیکشن مہم چلاتی ہیں، اس حوالے سے پی ٹی آئی پر کوئی پابندی نہیں۔