اسلام آباد (ویب نیوز)
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سوراب بلوچستان میں اراضی حصول متاثرین کو معاوضے کی 4 سال سے عدم ادائیگی پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام کے خلاف انکوائری کا حکم دیتے ہوئے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی اپیل مسترد کردی ہے۔ جمعرات کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے بلوچستان کے اراضی حصول کے 23 متاثرین کو چار سال تک معاوضے کی عدم ادائیگی پر برہمی کا اظہار کیا۔انہوں نے معاوضہ ادا کرنے میں تاخیر کے ذمہ دار افسران/ اہلکاروں کے خلاف انکوائری کرانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی حکم کی وصولی کے 30 دنوں کے اندر تعمیل کی رپورٹ پیش کرے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اتھارٹی وضاحت کرے کہ محتسب کے احکامات کی تعمیل کیوں نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی نے چار سال کی تاخیر کے بعد ایکنک کی منظوری کے لیے کیس شروع کیا، معاملہ تاخیر سے بھیجنے پر شہریوں کو ادائیگی میں تاخیر ہوئی۔صدر مملکت نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی لاپرواہی بالکل واضح ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اتھارٹی نے 1894 کے لینڈ ایکوزیشن ایکٹ پر عمل نہیں کیا، ایجنسی کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر/کلیکٹر کو معاوضے کے فنڈز جمع کرائے۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی اراضی کے حصول کے دوران نقصانات کی ادائیگی میں ناکام رہا، شکایات کے بعد چار سال کی تاخیر سے کیس شروع کرنا بدانتظامی کے مترادف ہے۔تفصیلات کے مطابق سوراب بلوچستان کے 23 شہریوں سے اتھارٹی نے سڑک کی تعمیر کیلئے زرعی زمین حاصل کی، سڑک مکمل ہونے کے باوجود زمینوں کے معاوضے کی رقم شہریوں کو ادا نہیں کی گئی جس پر شہریوں نے اتھارٹی سے معاوضے کی درخواست کی مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ریلیف نہ ملنے پر بلوچستان کے شہریوں نے وفاقی محتسب کو درخواست کی۔ وفاقی محتسب نے اتھارٹی کے حکام کے خلاف انکوائری کا حکم دیا جسے نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے صدر کے سامنے چیلنج کیا۔ صدر مملکت نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی درخواست کو مکمل طور پر غلط قرار دے کر مسترد کردیا۔