- سکول سے باہر 2 کروڑ سے زائد بچوں کو سکولوں میں داخل کرنے اور آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کئے جائیں ،ڈاکٹر عارف علوی
- پاکستان کی تقریبا 10 فیصد آبادی کو ان کے بنیادی حق سے محروم ر کھنا قوم کا بہت بڑا نقصان ہے
- تعلیم یافتہ نوجوانوں اور اشرافیہ کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ پسماندہ بچوں کو مفید اور ذمہ دار شہری بنانے کے لئے تعلیم کے حصول میں معاونت فراہم کریں
- صدر مملکت نے بہترین تعلیمی کارکردگی پر طلبا میں گولڈ میڈل بھی تقسیم کئے
- کانووکیشن کی تقریب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 800 سے زائد طلبا کو ڈگریاں اور میڈلز سے نوازا گیا
کراچی (ویب نیوز)
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سکول سے باہر 2 کروڑ سے زائد بچوں کو سکولوں میں داخل کرنے اور انہیں زندگی میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان کی تقریبا 10 فیصد آبادی کو ان کے بنیادی حق سے محروم رکھا گیا ہے جو کہ قوم کا بہت بڑا نقصان ہے، ملک کے نوجوانوں اور اشرافیہ کے پاس معاشرے کے اس نظر انداز طبقے کی مدد اور ترقی کے لئے وسائل اور صلاحیت موجود ہے، یہ تعلیم یافتہ نوجوانوں اور اشرافیہ کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ ان پسماندہ بچوں کو مفید اور ذمہ دار شہری بنانے کے لئے تعلیم کے حصول میں معاونت فراہم کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کراچی میں اقرا یونیورسٹی کے 20ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حسین لاکھانی گروپ کے چیئرمین نوید لاکھانی، اقرا یونیورسٹی کی وائس چانسلر ارم اسد، سابق طلبا، فیکلٹی ممبران اور فارغ التحصیل طلبا کے والدین بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے صحت اور تعلیم کو ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کی بنیاد قرار دیا اور پاکستانی یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے طلبا کو روزگار کے قابل ہنر سے آراستہ کریں، ان کی تجزیاتی اور تنقیدی سوچ کی صلاحیتوں کو فروغ دیں تاکہ وہ اپنے ذاتی اور پیشہ وارانہ زندگی میں کامیاب ہو سکیں۔صدر مملکت نے طلبا پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیمی اور پیشہ ورانہ زندگی کے دوران قائد اعظم کے بتائے ہوئے اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے اصولوں پر چلیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبا کو زندگی میں کامیاب ہونے کے لئے معاشرے میں ساتھی انسانوں کے ساتھ اپنے معاملات کو بہتر بنانے اور حقوق العباد کی ادائیگی پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی کمیونیکیشن کی موثر صلاحیتوں کو بھی ابھارنا چاہئے۔ انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ وہ زندگی بھر سیکھنے والے بنیں اور تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کے ساتھ ہم آہنگ رہنے کے لئے اپنے علم اور ہنر کو اپ ڈیٹ کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنے نوجوانوں سے بڑی توقعات وابستہ ہیں اور انہیں اپنے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔صدر مملکت نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو جدید ترین ٹیکنالوجی کو اپنانے اور جدت، تحقیق و ترقی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے تاکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے بالخصوص آئی ٹی کے شعبے میں ہونے والی نمایاں تبدیلیوں سے خود کو اور اپنے ملک کو روشناس کرایا جا سکے۔ صدر مملکت نے ملک کو ترقی کی تیز رفتار راہ پر گامزن کرنے کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور جدید تعلیم کو اپنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے فارغ التحصیل طلبا کو نصیحت کی کہ وہ نظم و ضبط اور اعلی اخلاقی اقدار کو فروغ دیں، اپنے ملک کے تئیں اپنے فرائض کو پورا کریں اور لگن اور جذبے کے ساتھ اس کی خدمت کریں۔صدر مملکت نے کہا کہ کالجوں میں تقریبا 60 فیصد سے 80 فیصد نوجوان ذہنی دباو کا شکار ہیں، نوجوان متوازن زندگی گزارنے اور اپنی جسمانی اور ذہنی صحت اور تندرستی کا خیال رکھیں۔ انہوں نے یونیورسٹی کے طلبا، فیکلٹی اور سابق طلبا پر زور دیا کہ وہ پیشہ وارانہ مہارت کے حصول کے ساتھ ساتھ اپنی سماجی، مذہبی اور اخلاقی ذمہ داریاں بھی پوری کریں۔ اس موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بہترین تعلیمی کارکردگی پر طلبا میں گولڈ میڈل بھی تقسیم کئے۔ کانووکیشن کی تقریب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 800 سے زائد طلبا کو ڈگریاں اور میڈلز سے نوازا گیا۔