از خود نوٹس کیس، لارجر بینچ میں شامل ججز کے ساڑھے 11 بجے کے بعد تمام بینچز منسوخ
ازخود نوٹس: فل کورٹ بنایا جائے اور دو ججز کو شامل نہ کیاجائے، حکومتی جماعتوں نے درخواست دائر کردی
فل کورٹ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو فل کورٹ میں شامل نہ کیا جائے: درخواست میں مؤقف
اسلام آباد: (ویب نیوز)
صوبائی انتخابات از خود نوٹس کیس کے لارجر بینچ میں شامل تمام ججز کے ساڑھے 11 بجے کے بعد تمام بینچز منسوخ کر دیئے گئے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ پاکستان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات از خود نوٹس کیس میں 9 رکنی لارجر بنچ میں شامل تمام ججز کے بینچز منسوخ کیے۔ سپریم کورٹ نے ویب سائٹ پر مقدمات کیفہرست اپ ڈیٹ کر دی۔دریں اثنا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کراچی رجسٹری میں آئندہ ہفتے کا بینچ منسوخ کر دیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس حسن رضوی نے آئندہ ہفتے کراچی رجسٹری میں سماعت کرنی تھی کراچی رجسٹری میں سوموار سے جمعہ تک مختلف نوعیت کے 3سو سے زائد مقدمات سماعت کیلئے مقرر تھے
وفاقی حکومت میں شامل پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام نے سپریم کورٹ میں پنجاب اورخیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق ازخودنوٹس میں فل کورٹ بنانے کیلئے درخواست دائر کردی۔درخواست فاروق ایچ نائیک،کامران مرتضیٰ اور منصور عثمان ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ کیس کی سماعت کیلئے تمام ججز پر مشتمل فل کورٹ بنائی جائے اور فل کورٹ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو فل کورٹ میں شامل نہ کیا جائے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دونوں ججز پہلے سے اپنا مائنڈ کیس میں اپلائی کرچکے ہیں، کئی آئینی، قانونی اور عوامی اہمیت کے سوال سامنے آ چکے ہیں جن پر سماعت ضروری ہے