بیٹے سینیٹر ولید اقبال کو منع کیا تھایہ کام مناسب ہی نہیں۔ڈاکٹر ناصرہ جاوید اقبال
پی ٹی آئی والے خود گرفتاریاں دیتے ہیں اور پھر ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہیں
عمران خان دوسروں کو کہتے ہیں جیل جائو اور خود ضمانت قبل ازگرفتاری کروارکھی ہے
اسلام آباد( ویب نیوز)
مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی بہو جسٹس (ر)ڈاکٹر ناصرہ جاوید اقبال اپنے ہی بیٹے سینیٹر بیرسٹر ولید اقبال اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف میدان میں آگئیں۔ جسٹس (ر)ناصرہ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنمائوں کو گرفتار کیا نہیں گیا بلکہ انہوں نے خود گرفتاریاں دی ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان دوسروں کو کہتے ہیں جیل جائو اور خود ضمانت قبل ازگرفتاری کروارکھی ہے۔ ان خیالات کااظہار جسٹس (ر)ڈاکٹر ناصرہ جاوید اقبال نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میںکیا۔ جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنمائوں کو گرفتارکیا نہیں گیا بلکہ انہوں نے خود گرفتاریاں دی ہیں او رپھر جاکر ہائی کورٹ میں کہتے ہیں کہ ہمیں حبس بے جامیں رکھا گیا ہے ہمیں چھڑوائو، جج جو کہ میرا طالب علم ہی ہے کیونکہ میں 36سال سے قانون پڑھا رہی ہوں، جج نے کہا کوئی آپ کو پکڑنے نہیں گیا، آپ توخود جاکرپولیس کی وینوں میں بیٹھ گئے، جب آپ کوآپ کی خواہش کے مطابق جیلوں میں لے گئے ہیں۔ اب آپ ملبہ ہائی کورٹ پر ڈال رہے ہیں، اتنا ساراہماراوقت لے رہے ہیں، یہ نہیں ہونا چاہیئے، وہ ٹھیک کہتا تھا۔ ولید اقبال ، شاہ محمود قریشی اور دیگر نے گرفتاریاں دیں، پولیس انہیں پہلے کیمپ جیل لے گئی، وہاں جگہ نہ ہونے پر کوٹ لکھپت جیل لے گئی، وہاں بھی جگہ نہیں تھی،81تویہ لوگ تھے اوردیگر شہروں سے بھی لوگ گرفتار ہوئے توپھر جہاں گنجائش ملی وہاں بھیج دیا، جوکام کرتے ہیں اس کو پھر بھگتنا بھی توہے۔ جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے بیٹے ولید اقبال کو منع کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ کام مناسب ہی نہیں ہے، پہلی مرتبہ یہ کام گاندھی نے شروع کیا تھا، لیڈر وہ تھا، سب سے پہلے اس نے گرفتاری دی تھی، اب جو اِن کا لیڈر بناہوا ہے وہ گھر بیٹھا ہوا ہے اوراُس نے توضمانت قبل ازگرفتاری کروارکھی ہے اورباقیوں کو کہتے ہیں جیل جائو۔ ان کا کہنا تھا کہ آگے الیکشن آنے والے ہیں، تقریباً40دن اورہیں، ان کی توجہ الیکشن مہم پر ہونی چاہیئے تھی،لوگوں ووٹ کی اہمیت کااحساس دلائیں، ۔ اب جیلیں بھر رہے ہیں، ہمارے خرچے پر جیل میں بیٹھے ہوئے ہیں، کیا مقصد ہے ان کا میری توسمجھ میں کچھ نہیں آیا۔ ZS