پارلیمنٹ آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافہ کا فیصلہ کر سکتی ہے،احسن اقبال

 اگر سپریم کورٹ کے کوئی ایسے فیصلے ہوں گے جس سے پولیٹیکل آرڈر ڈسٹرب ہو گا تواس کے براہ راست اثرات معیشت پر پڑیں گے

ہم بھی آئین کے مطابق چلنا چاہتے ہیں اورعدلیہ کو بھی آئین کے مطابق چلنا ہو گا، وزیر منصوبہ بندی کا نٹرویو

اسلام آباد (ویب  نیوز)

وفاقی وزیر براے منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ مادر پدر آزادعدلیہ کی آزادی ملک کے لئے اتنی ہی مہلک ہے جتنی مادرپدرآزاد سیاست اس ملک کے لئے مہلک ہے۔ پارلیمنٹ آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ ہم بھی آئین کے مطابق چلنا چاہتے ہیں اورعدلیہ کو بھی آئین کے مطابق چلنا ہو گا۔ ملکی معیشت موجودہ بحران سے ضرورنکلے گی، اگر سیاسی استحکام کے ساتھ ہم چلیں توپاکستان کے پاس اتنا پوٹینشل ہے ہمیں صرف امن اور استحکام چاہیے اور پالیسیوں کا تسلسل چاہیے، پاکستان دوتین سال میں دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ان خیالات کااظہار احسن اقبال نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں امید کرتاہوں کہ سپریم کورٹ آف پاکستان جو پاکستان کاایک ریاستی ادارہ ہے وہ بھی اپنی ریاستی ذمہ داریوں کو یقیناً محسوس کرتا ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ معاشی سرگرمیوں کا سیاسی استحکام کے ساتھ براہ راست تعلق ہے۔ اگر سپریم کورٹ کے کوئی ایسے فیصلے ہوں گے جس سے پولیٹیکل آرڈر ڈسٹرب ہو گا تواس کے براہ راست اثرات معیشت پر پڑیں گے۔ میں سمجھتا ہوں کہ سپریم کورٹ میں بھی پاکستانی لوگ بیٹھے ہیں اورانہوں نے پاکستان کے آئین پر حلف اٹھایا ہوا ہے، میں امید کرتا ہوں کہ ہم سب نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھاہے ۔پی ٹی آئی کے رہنما حامد خان ایڈووکیٹ اگر اس بات کی گواہی دیں کہ میاں محمد نواز شریف کو نااہل کرنے کا فیصلہ پہلے ہو چکا تھا اورعدالت نے صرف اُس فیصلے پر مہر لگائی ہے تو سپریم کورٹ اگر ایک کھیل کاحصہ بن جائے توپیچھے کیا رہ جاتا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ قانون کا بنیادی اصول یہ ہے کہ ہر عدالت اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہے تبھی آپ اپیل کرنے کا حق رکھتے ہیں، اگر ایک تابع عدالت اعلیٰ عدالت کی نگرانی میں آپریٹ کر رہی ہو گی تو پھر اعلیٰ عدالت کیسے اپیل غیر جانبداری سے سن سکتی ہے۔ یہ اوپن سیکرٹ ہے کہ جج ارشد ملک کو بلیک میل کیا گیا،جج ارشد ملک اس قابل نہیں تھا کہ وہ جج رہے اس لئے اسے نوکری سے فارغ کردیا گیا لیکن جو فیصلہ وہ میاں نوازشریف کی نااہلی کا کرکے گیا وہ بالکل درست تھااس کو صحیح مانا جائے، آج قوم کے سامنے انہیں کرداروں سے گواہیاں آرہی ہیں جواس کھیل کاحصہ تھے اوراس کھیل میں ہمارے خلاف تھے آج انہیں سے گواہیاںآرہی ہیں۔ ہم نے جو فائیو ایز کا فریم ورک بنایا ہے وہ سارے کا سارا برآمدات میں اضافہ کی بنیاد پر ہے، ہمارے پاس جو موقع ہے اور ہمارا سنگل پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ ہم نے پاکستان کی صنعت، ذراعت، مائننگ، ئی ٹی ، اپنی مین پاور کی ایکسپورٹ کو زیادہ سے زیادہ بڑھانا ہے ، اگر ہم اگلے پانچ سالوں میںاپنے ایکسپورٹ سیکٹر کر ٹھیک کر لیں توپاکستان کو کوئی ہاتھ نہیں لگاسکتا۔ احسن اقبال نے کہا کہ جیسے ایک سیاسی جماعت نے 9مئی کیا، کسی ادارے کوبھی یہ حق نہیں ہے کہ وہ پاکستان کے مستقبل اور معیشت کے ساتھ ایک اور9مئی کرے، ہم یہ 9مئی کا کھیل برداشت نہیں کرسکتے، اس وقت اگر کسی نے پاکستان کے سیاسی استحکام کے ساتھ کھیلا، پاکستانی کی معیشت کے ساتھ کھیلا تووہ ایک اور 9مئی ہو گا جو پاکستان کے ساتھ کھیلا۔