گزشتہ 10 سال سے زرعی معیشت کو جس طرح سرمایہ کاری کی ضرورت تھی وہ نہ ہوسکی
کراچی (ویب نیوز)
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، زراعت کے شعبے کو سپورٹ کیا گیا تو ہم اپنی ضروریات پوری کر سکتے ہیں، سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سیلاب سے 5 ملین ایکڑ رقبے پر فصلیں تباہ ہوئی ہیں، گزشتہ 10 سال سے زرعی معیشت کو جس طرح سرمایہ کاری کی ضرورت تھی وہ نہ ہوسکی۔ کراچی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم سے بات کریں گے کہ سیلاب متاثرین سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں، امید کرتا ہوں شکایت کو دور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سیلاب متاثرین کیلئے 4.7 ارب روپے کا وعدہ پورا کرے، وفاق کو سیلات متاثرین سے کیے ہوئے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نام لیے بغیر کہا سیاسی چوہا زمان پارک میں بستر کے نیچے چھپا ہوا ہے، چوہے کی ٹانگ میں درد ہے، ادھر ادھر بھاگ رہا ہے، سیاسی چوہے کے بجائے ہمیں معیشت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ہماری معیشت کو بہت بڑا دھچکہ لگا، سندھ حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کر رہی ہے،بلاول بھٹو نے استفسار کیا زراعت میں سرمایہ کاری نہیں کریں گے تو پاکستان کیسے ایک زرعی ملک بنے گا ؟ آصف زرداری دور میں زرعی شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی، چھوٹے کسانوں کو اپنے پاں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں، ہمیں اپنے کسانوں کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا، مہنگائی سے ہر طبقہ پریشان ہے۔چیئرمین پی پی نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک نظریاتی جماعت ہے، ہمارا کوئی دشمن نہیں، ہمار ا مقابلہ ، بے روز گاری، مہنگائی اور غربت سے ہے، ہمارا مقابلہ کسی سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی جماعت سے نہیں ہے، ہم نے ہمیشہ عوام کے مسائل کو ترجیح دی ہے۔