- وفاقی کابینہ نے حج پالیسی2023 اور قومی کلین ایئر پالیسی کی باضابطہ منظوری دے دی
- پاکستانی حاجیوں کے سفر اور حج کے دوران ہر ممکن سہولتیں فراہم کرنے کے لئے موثر اور جامع حکمت عملی جلد از جلد مکمل کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
- قومی کلین کلین ایئر پالیسی پر موثر عمل درآمد کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں
- نیب ترمیمی آرڈینیس 2023 کی بھی منظوری، احتساب عدالتوں کو متعلقہ کیسز کی منتقلی میں قانونی جواز حاصل ہو جائے گا
اسلام آباد (ویب نیوز)
وفاقی کابینہ نے حج پالیسی2023 اور قومی کلین ایئر پالیسی کی باضابطہ منظوری دے دی ہے،وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ پاکستانی حاجیوں کے سفر اور حج کے دوران ہر ممکن سہولتیں فراہم کرنے کے لئے اعلی حکام سعودی عرب حکام کے تعاون سے موثر اور جامع حکمت عملی جلد از جلد مکمل کریں، قومی کلین کلین ایئر پالیسی پر موثر عمل درآمد کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں، نیب ترمیمی آرڈینیس 2023 کی منظوری بھی دے دی گئی، احتساب عدالتوں کو متعلقہ کیسز کی منتقلی میں قانونی جواز حاصل ہو جائے گا ۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں ہوا۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کی سفارش پر نیشنل کلین ایئر پالیسی کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ قومی کلین ایئر پالیسی کی تشکیل پر وزارت ماحولیاتی تبدیلی قابل ستائش ہے۔ کلین ایئر پالیسی پر موثر عمل درآمد کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ نیشنل کلین ایئر پالیسی کے حوالے سے بتایا گیا کہ پاکستان میں گذشتہ برسوں میں فضائی آلودگی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ ایئر کوالٹی انڈیکس رپورٹ 2022-23 کے مطابق کراچی اور لاہور پاکستان میں ہوا میں موجود آلودگی کے اعتبار سے سب سے زیادہ متاثر شہر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں فضائی آلودگی کی وجہ سے انسانی عمر کی اوسط حد میں 2.7 سالوں کی کمی واقع ہوئی۔ عالمی بینک کی 2016 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت کو فضائی آلودگی کی وجہ سے کافی سالانہ کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ حالیہ برسوں میں شہروں میں سموگ سے حادثات اور مختلف بیماریوں کی تعداد میں بے شمار اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے وزارت موسمیاتی تبدیلی نے شہریوں کی صحت کی حفاظت، سالانہ اموات میں کمی، زراعت اور شہری اور دیہی علاقوں میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے حوالے سے ایک جامع پالیسی مرتب کی۔ پالیسی میں تجویز کیا گیا ہے کہ ایندھن کے معیار کو یورو 5 سے یورو 6، صنعتوں کے اخراج کے لیے کڑے قوانین، زراعت میں جدت اور فصلوں کے فضلے کے جلانے کا موثر تدارک، کوڑا کرکٹ کو تلف کرنے کے عالمی سطح پر رائج طریقہء کار اور کھانے پکانے میں کم گیسوں کے اخراج والے طریقہ کار کی پذیرائی کی جائے گی۔ پالیسی کے اطلاق سے آئندہ دس سالوں میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں اوسطا 40 فیصد کمی آئے گی۔ پالیسی کے موثر اور یقینی اطلاق کے لیے ایک نیشنل ایکشن کمیٹی جبکہ ایک ٹیکنیکل کمیٹی بنائی جائے گی۔ نیشنل ایکشن کمیٹی نہ صرف اس حوالے سے دور رس پالیسی رہنمائی فراہم کرے گی بلکہ ہر 5 سال بعدپالیسی میں زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اس میں ضروری تبدیلیاں کرے گی۔ ٹیکنیکل کمیٹی پالیسی کے اطلاق کا لائحہ عمل بنا کر اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی اور نیشنل ایکشن کمیٹی کو اس پر رپورٹ کرے گی۔ اس ٹیکنیکل کمیٹی پالیسی کے اطلاق میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی تجاویز بھی پیش کرے گی۔ پاکستان اِس وقت شدید آلودگی کا شکار ہے اور اس کے کئی بڑے شہر ایئر کوالٹی انڈیکس کے حساب سے خطرناک درجوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق ہوائی آلودگی کی وجہ سے پاکستان میں انسانی اوسط عمر 2.7 سال کی کمی واقع ہوئی ہے۔اسی تناظر میں وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی نے نیشنل کلین ایئر پالیسی ترتیب دی۔ نیشنل کلین ایئر پالیسی کے نفاذ سے فضائی آلودگی میں کمی واقع ہوگی اور اسط انسانی عمر میں دو سال کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ وفاقی کابینہ کو پاور ڈویژن کی جانب سے توانائی بچت کے حوالے سے حکمتِ عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارتِ پاور، پیٹرولیم، وزارتِ صنعت و تجارت اور وازارتِ اطلاعات کابینہ کی طرف سے متعین کردہ اہداف پر ترجیحی بنیادوں پر عملدرآمد یقینی بنا رہے ہیں۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش پر نیشنل اکانٹیبلٹی ترمیمی آرڈینیس 2023 کی منظوری دے دی۔ قانون میں حالیہ ترامیم سے کچھ قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوگئیں تھیں جیسا کہ بہت سے ایسے کیسز جوکہ نیب آرڈیننس کے دائرہ کار میں نہیں آتے تھے کی دوسری عدالتوں، ٹریبیونلز اور فورمز پر منتقلی میں دشواریوں کا سامنا تھا. تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد، نیب آرڈیننس XVIII میں یہ ترامیم کی گئی ہیں جن کے بعد احتساب عدالتوں کو ان کیسز کی منتقلی میں قانونی جواز حاصل ہو جائے گا. ان ترامیم سے یہ تاثر بھی زائل ہوگا کہ ایسے کیسز جوکہ نیب آرڈیننس کے دائرہ کار میں نہیں آتے، وہ ڈی کریمینلائز ہو جاتے ہیں۔وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2023 کی باضابطہ منظوری دے دی. وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی پاکستانی حاجیوں کے سفر اور حج کے دوران ہر ممکن سہولتیں فراہم کرنے کے لئے اعلی حکام سعودی عرب حکام کے تعاون سے موثر اور جامع حکمت عملی جلد از جلد مکمل کریں. وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی اورکابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی گئی۔