سینیٹ قائمہ کمیٹی مذہبی امور میں گذشتہ 8،10 سال سے مسلسل حج کے فرائض سرانجام دینے والے سرکاری حکام پر پابندی کا مطالبہ کردیا گیا
حج کوٹہ میںمسلح افواج کے لئے 1125 نشستیں مختص ہیں، سیکرٹری مذہبی امور
ارکان کا وزرات مذہبی امور کے سامنے پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز کے احتجاج پر تحفظات کا اظہار
سیکرٹری مذہبی امور اس معاملے پر تسلی بخش جواب نہ دے سکے
103 ٹور آپریٹرز میں سے 68 کو کیوںکوٹہ فراہم کیا گیا چیئرمین کمیٹی
میرٹ پر کام ہوا ہے، سیکرٹری مذہبی امور
اسلام آباد (ویب نیوز)
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کو آگاہ کیا گیا ہے کہ حج کوٹہ میںمسلح افواج کے لئے 1125 نشستیں مختص کی گئی ہیں ارکان نے وزرات مذہبی امور کے سامنے پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز کے احتجاج پر تحفظات کا اظہار کردیا، سیکرٹری مذہبی امور تسلی بخش جواب نہ دے سکے، چئیرمین کمیٹی نے جواب طلب کیا ہے کہ103 ٹور آپریٹرز میں سے 68 کو کیوںکوٹہ فراہم کیا گیا سیکرٹری کے مطابق میرٹ پر کام ہوا ہے ارکان نے گذشتہ 8،10 سال سے مسلسل حج کے فرائض سرانجام دینے والے سرکاری حکام وملازمین پر پابندی کا مطالبہ کردیا ہے ۔منگل کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینئر مولانا عبدالغفور حیدری کی صدارت میں ہوا۔ سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ حج پالیسی کے تحت کوٹہ اوپن میرٹ پردیا جاتا ہے ۔مسلح افواج کے لئے 1125 نشستیں موجود ہیں ۔ارکان نے کہا کہ وزرات مذہبی امور کے سامنے پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز نے حج کوٹہ کے معاملے پر احتجاج کیا ہے۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ 103 ٹور آپریٹرز سے 68 کو کوٹہ فراہم کیا گیا ۔سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ میرٹ لسٹ کے مطابق کوٹہ دیا گیا۔11 لاکھ 75 ہزار شمالی ریجن جبکہ جنوبی ریجن سے 11 لاکھ 65 ہزار روپے کا تخمینہ اخراجات ہے۔50 فیصد سپانسرز کو کوٹہ دیا گیا ۔ 284 ملین ڈالر زرمبادلہ درکارہ ہے۔ سپانسرز شپ سے 194 ملین ڈالر زملیں گے جبکہ فنانس ڈویژن نے 90 ملین ڈالر فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ۔ کمیٹی نے قرآن پاک کی اشاعت اور، ریکارڈنگسے متعلق ترمیمی بل 2022 پر تفصیلی غور کیا۔کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بل کا بنیادی مقصد قرآن پاک کی معیاری طباعت واشاعت اور قرآن پاک کی اغلاط سے پاک اشاعت کو یقینی بنانا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ شہید اوراق کو مناسب طریقے سے محفوظ کرنا اور چھپائی غیر معیار ی کاغذ پر روکنا ہے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اخبارات اور دیگر پوسٹرز پر بھی قرآنی آیات لکھی جاتی ہے اور جنھیں استعمال کے بعد مناسب طریقے سے محفوظ نہیں کیا جاتا۔ لہذا اس قانون میں اس مسئلے کا بھی تدارک کیا جائے اور یہ سفارشات 31 مارچ 2023 سے پہلے اس بل میں شامل کر کے کمیٹی کے سامنے رپورٹ پیش کی جائے۔مزید برآں کمیٹی نے قرآن پاک کی اشاعت میں معیاری کاغذ کے استعمال پر زور دیا۔ سیکرٹری وزارت مذہبی امور اور بین المذیب ہم آہنگی نے کمیٹی کو بتایا کہ اس حوالے سے قانون پہلے سے موجود ہے جو واضع طور پر یہ کہتا ہے کہ قرآنی اوراق کا وزن 52 گرام سے کم نہیں ہونا چاہیئے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سزا اور جرمانے بھی واضح ہیں۔ کمیٹی کو 2023 کی حج پالیسی کے بارے میں مزید آگاہ کیا گیا کہ 2023 کے لیے پاکستان کے لیے مختص حج کوٹہ 179210 ہے جسے سرکاری اور پرائیوٹ حج سکیموں کے درمیان 50/50 کے تناسب سے تقسیم کیا گیا ہے۔ سیکرٹری نے کہا کہ کوٹہ میں 3 فیصد نشستیں ان خاندانوں کے لیے ہے جو مالی طور پر بد حال ہیں جبکہ 300 نشستیں کم تنخواہ والے ملازمین اور 1225 نشستیں مسلح افواج کے لیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال حج کوٹہ کی نشستیں گذشتہ سال کی نسبتا زیادہ ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ حج آرگنائز رز کے ساتھ سروس پرووائیڈر کے معاہدے کیے گئے ہیں جن کا مقصد حجاج کی سہولت کو یقینی بنانا ہے۔ سینیٹر بہرامند خان تنگی نے کہا کہ ایسے لوگوں پر پابندی عائد کرنی چاہیئے جو گذشتہ 8،10 سال سے مسلسل حج کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ جس پر سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کے اس طرح کی پابندی غیر فطری اور بنیادی انسانی اصولوں کے خلاف ہے۔