واشنگٹن (ویب نیوز)
ٹیکنالوجی کمپنیوں کے بارے میں قانون سازوں کے تصورات اب تبدیل ہو رہے ہیں اوراب وہ نفرت انگیز تقریر، غلط معلومات اورنوعمروں کی ذہنی صحت پر نقصان دہ اثرات کے بارے میں خدشات بڑھنے کے باعث ٹیکنالوجی سے محتاط ہونے کی طرف جارہے ہیں۔ انہیں خدشات کے سبب امریکہ ریاست یوٹاہ نے بچوں اورنوعمرافراد کیلئے والدین کی رضامندی کے بغیرسوشل میڈیا ایپس استعمال کرنے پرپابندی لگا دی ہے، حالانکہ یہ امریکہ میں یہ اپنی نوعیت کا منفرد قانون ہے۔ریاست یوٹاہ میں سپنسر کاکس کی ریپبلکن گورنمنٹ نے دو قوانین پر دستخط کیے جن کے تحت 18 سال سے کم عمر بچوں کو رات ساڑھے 10 سے صبح ساڑے 6 بجے کے درمیان سوشل میڈیا استعمال کرنے سے روک دیا گیا ہے۔یہ دونوں قوانین بچوں کو ممکنہ طور پرنشہ آورخصوصیات والی اشیا اوران کی تشہیر کے ذریعے ایپس کی طرف راغب ہونے سے روکنے کی کوشش کیلئے بنائے گئے ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ کمیونیکیشن کمپنیاں مارچ 2024 میں ان قوانین کے نافذ ہونے سے پہلے ہی اس کے خلاف مقدمہ دائر کر دیں گی۔ خیال رہے کہ یوٹاہ کے قانون پراسی دن دستخط کیے گئے جب ٹک ٹاک کے سی ای او نے دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ نوعمروں کی ذہنی صحت پر پلیٹ فارم کے اثرات کے بارے میں کانگریس کے سامنے گواہی دی تھی۔