- قومی اسمبلی میں حکومتی اتحادیوں نے نئی مردم شماری کے بعد ایک ہی دن انتخابات کا مطالبہ کر دیا
- چیف جسٹس کو پارلیمنٹ اور الیکشن کمیشن سمیت تمام اداروں کا سربراہ بنا دیا جائے ، مفتی عبد الشکور
- اجلاس میں اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے حکومت کی جانب سے انہیں نظر انداز کرنے کا شکوہ کر دیا
- مولانا عبد الاکبر چترالی نے بھی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات سے متعلق عدالتی فیصلے کے بارے میں موقف پیش کر دیا
اسلام آباد (ویب نیوز)
قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اتحادیوں نے نئی مردم شماری کے بعد ایک ہی دن قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کر دیا ۔ وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو پارلیمنٹ اور الیکشن کمیشن سمیت تمام اداروں کا سربراہ بنا دیا جائے چیف جسٹس کا ہاضمہ اتنا مضبوط ہے کہ ہو سب کچھ ہضم کر سکتا ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے حکومت کی جانب سے انہیں نظر انداز کرنے کا شکوہ کر دیا اور کہا کہ عمران خان کو ہٹانے میں ہم نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا اور اب حکومت ہمیں پہنچانتی بھی نہیں ہے ۔ جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد الاکبر چترالی کی طرف سے بھی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات سے متعلق عدالتی فیصلے کے بارے میں موقف پیش کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ مسئلے کا حل فل بینچ کے ذریعے نکل سکتا ہے ۔یہ نعرہ نہیں لگنا چاہیے میرا جج زندہ تیرا جج مردہ باد ۔بدھ کو عدالتی معاملات پر اظہار خیال کا سلسلہ جاری رہا ارکان کی نشاندہی پر اسپیکر راجا پرویز اشرف نے ایک بار پھر رولنگ جاری کی کہ ایوان میں کوئی پوسٹرز اور بینرز لے کر نہیں آ سکتا پوسٹرز اور بینرز سے ایوان کی توقیر کم ہوتی ہے ۔ اس سے اجتناب کیا جائے اور نعرہ لگانا بھی خلاف ضابطہ ہے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور نے انتخابات سے متعلق بینچ کے فیصلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو پارلیمنٹ کی تقدس کا خیال نہیں ہے اگر پارلیمنٹ کی وقعت نہیں ہو گی تو آئین کی حیثیت کیا ہو گی ۔ آئین اور قانون کے مطابق ہر فیصلہ قابل قبول ۔ اداروں کی حدود کا تعین کر دیا گیا ہے اسپیکر آپ کو اس بارے میں نوٹس لینا چاہیے اور جو ادارے اپنے دائرہ کار کی بجائے مداخلت کر رہے ہیں اس حوالے سے ہمیں کھل کر بات کرنی چاہیے ۔ مردم شماری میں قبائل کی تعداد بڑھنے کی بجائے کم ہو رہی ہے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بے گھر خاندانوں کو نہیں گنا گیا ۔ جس کے نتیجے میں جنوبی وزیرستان خیبر ، باجوڑ ، کرم ضلع کی قومی اسمبلی کی دو دو نشستیں ایک ایک ہو گئیں ۔ انتخابی التواء کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے مفتی عبد الشکور نے کہا کہ سپریم کورٹ کا نام پی ٹی آئی ونگ رکھ دیا جائے ۔ چیف جسٹس پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نظر آ رہے ہیں پارلیمنٹ کی کیا وقعت ہے سیاست جمہوریت سیاسی جماعتوں کی کیا ضرورت ہے اس کی قرار داد کو پھینک دیا گیا ۔ اس بارے میں سوچنا چاہیے کہ اگر عدالت نے انتخابات کی تاریخ دینی ہے تو الیکشن کمیشن آف پاکستان کو سپریم کورٹ میں ضم کر دیا جائے ۔ پارلیمنٹ کا سربراہ صدر وزیر اعظم چیئرمین سینیٹ اسپیکر قومی اسمبلی بھی چیف جسٹس آف پاکستان کو بنا دیں بلکہ تمام اداروں کو سپریم کورٹ میں ضم کر دیں ۔ انہوں نے چیف جسٹس کا ہاضمہ بہت مضبوط ہے وہ سب کچھ ہضم کر سکتا ہے ۔ ایم کیو ایم کے رہنما ابوبکر نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے نئی مردم شماری کی بنیاد پر انتخابی حلقہ بندیوں کی تشکیل پر اتفاق رائے اور انتخابات کے انعقاد کا مشترکہ فیصلہ کیا اب اگر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پرانی مردم شماری کی بنیاد پر انتخابات ہوں گے تو سیاسی اتفاق رائے کا کیا بنے گا ۔ کراچی میں رہنے والے تمام باشندوں کو نہیں شمار کیا جا رہا ۔ چار کروڑ سے زائد آبادی ہو چکی ہے جبکہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق ڈیڑھ کروڑ اور کچھ لاکھ بتایا جا رہا ہے ملک بھر سے جو کراچی میں آباد ہوئے وہ یہیں کے وسائل استعمال کر رہے ہیں تمام باشندوںکو گنا جائے سب کو آغوش میں لیا ہے اور اگر دیگر علاقوں سے آنے والے واپس چلے جاتے ہیں تو اہل کراچی کے لیے کسی روزگار گیس بجلی پانی کی کمی کا مسئلہ نہیں رہے گا ۔ یہ انتہائی حیران کن بات ہے کہ اندرون سندھ دیہاتوں کی آبادی کو زیادہ دکھایا جا رہا ہے جبکہ وہ زیادہ تر کراچی آ چکے ہیں اور شہروں کی آبادی کو کم دکھایا جا رہا ہے ۔ خصوصی کمیٹی متاثرہ ملازمین قادر مندوخیل نے کہا کہ وزارت تعلیم ریلیوز ایوی ایشن کے افسران نہ اجلاس میں آ رہے ہیں نہ تعاون کر رہے ہیں ۔ اس معاملے پر وزیر اعظم نے چار رکنی کمیٹی بنا دی دو ارکان ایاز صادق اور نذیر تارڑ بیٹھ کر فیصلے کر رہے ہیں اور ہماری کمیٹی کے فیصلوں کو رد کیا جا رہا ہے ایم کیو ایم کی کشور زہرا نے کہا کہ ہم بھی حکومتی اتحادی ہیں ہمارے وزیر کو بھی کمیٹی میں شامل کیا جائے ۔ اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے کہا کہ جب عمران خان کا عروج تھا اس وقت کرپشن کی نشاندہی کر دی تھی ہم پر سابق وزیر اعظم اظہار ناراضگی کرتے رہے ہمیں فخر ہے عدم اعتماد میں کلیدی کردار ہم نے ادا کیا ہراول دستہ بنے اور مستقبل میں پی ٹی آئی کی کسی بھی ممکنہ حکومت میں ہم ہی نشانہ بنیں گے ۔ ہمیں یہ سب کچھ معلوم تھا مگر ہم نے عمران خان کو ہٹانے کا جو اعزاز حاصل کیا اس پر فخر ہے آج یہ ہمیں پہچانتے بھی نہیں ہیں ہم کردار ادا نہ کرتے جو جھنڈے لگا کر پھر رہے ہیں جیلوں میں ہوتے ۔ ہماری وجہ سے وزارتوں کے مزے لوٹ رہے ہیں ۔ ظالم نشئی فتنہ اور دشمن نے کرسی سے اترنے پر انتشار پھیلانا شروع کر دیا انتہائی گھٹیا حرکت پر اتر آیا ۔ صدر کو بھی اسمبلی توڑنے میں زرا برابر شرم نہ آئی ۔ پرویز الہی کی سخت تنقید منظر عام پر آ چکی ہے کہ انہوں نے عمران خان کو منع کیا تھا کہ اسمبلی نہ توڑیں ۔ سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ کر دیا اس سے بڑا ظلم نہیں ہو سکتا انہو ںنے ججز عمران خان پرویز الہی کے بارے میں سخت ریمارکس دئیے اسپیکر نے تمام الفاظ حذف کر دئیے اور کہا کہ ارکان بہتر الفاظ کا چناؤ کریں ریاض مزاری نے کہا کہ ایوان میں گندا کلچر شروع ہو چکا ہے ووٹرز ہمیں معزز بنا کر اس لیے نہیں بھیجتے کہ کسی کی پگڑی اچھالیں اس گندگی کو روکنا ہو گا ۔ کبھی گالم گلوچ نہیں ہوتا تھا شیخ رشید سے اس کا آغاز ہوا جس کی وجہ سے ہر گند پارلیمنٹ پر اچھالا جا رہا ہے اس طرح ہماری کوئی عزت نہیں کرے گا یہ رکنیت مستقل نہیں ہے ۔ عزت وہ ہے جو دل سے لوگ کریں ۔ عزت کروائی جاتی ہے اور عزت دی جاتی ہے ۔ جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا کہ سیاسی صورتحال گھمبیر ہے اداروں میں خلفشار لمحہ فکریہ ہے حکومت اپوزیشن قوم کے لیے سوچے نہ ذاتی انا کی تسکین کے لیے سپریم کورٹ میں ججز کے اختلافات بد قسمتی ہے یہ ملک و قوم کے لیے فائدہ مند نہیں نقصان دہ ہیں ۔ اصل حقائق کیا ہیں قوم کے سامنے آنے چاہئیں کیونکہ ایک بڑے میڈیا ہاؤس کے ٹی وی چینل میں اس طرح کی گفتگو ہوئی ہے انتشار کا ماحول سیاسی عدم استحکام کس کا منصوبہ ہے کون سی سازش کارفرما ہے کون یہ کھیل کھیل رہا ہے اس منصوبے اور سازش کو منظر عام پر آنا چاہیے جماعت اسلامی پاکستان کی پالیسی اور موقف واضح ہے فل کورٹ بینچ ضروری تھا فرد واحد کے پاس اختیارات نہیں ہونے چاہئیں اداروں کو مصوط کیا جائے سپریم کورٹ میں تمام ججز کے درمیان مشاورت ہونی چاہیے عدم استحکام کو عروج نہیں ملنا چاہیے اس سے جڑیں کمزور ہوں گی ایک ہی دن انتخابات کرائے جائیں غریبوں کے مسائل پر توجہ دی جائے ۔ اسلم بھوتانی نے تجویز دی کہ قانون سازی کے ذریعے پارلیمنٹ کے فیصلوں کو منوا سکتے ہیں انتخابی ایکٹ میں ترمیم کی جائے کہ صدر پاکستان انتخابی تاریخ کے لیے وزیر اعظم کی ایڈوائس کے پابند ہوں گے آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ کوئی وزیر اعلی کسی اور کے کہنے پر اسمبلی تحلیل کر سکتا ہے ۔ وزیر قانون ان اہم نکات پر بات کریں ۔ عدلیہ کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے کہ جبر کے ذریعے اسمبلی کیوں تحلیل کی گئی اس کا نوٹس کیوں نہ لیا گیا سیاست دانوں کو دست و گریبان نہیں ہونا چاہیے اعلیٰ عدلیہ میں جو کچھ ہوا وہ اچھا نہیں ہے ۔ عزت اپنے عمل فیصلوں اور رویوں سے کروائی جاتی ہے ۔ بی این پی کے رہنما ہاشم نوتیزئی نے مطالبہکیا کہ نئی مردم شماری کی بنیاد پر ایک ہی دن انتخابات ہونے چاہیے دو صوبوں میں انتخابات کا کوئی فائدہ نہیں محرومیاں بڑھیں گی جبر کی بنیاد پر صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا سوموٹو نوٹس کیوں نہیں لیا گیا ۔ بلوچستان کی محرومیوں کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے ہم کس سے توقع رکھیں پانچ ہزار ایک سو اٹھائیس افراد بلوچستان سے لاپتہ ہیں ۔ اس کا نوٹس کیوں نہ لیا گیا سب کا احترام ہے تاہم پارلیمنٹ کو بھی احترام ملنا چاہیے ۔ بلوچستان میں بار بار آپریشن کرنے والے جرنیلوں لال مسجد پر بمباری کے ذمہ داران کا از خود نوٹس کیوں نہ لیا گیا صدر پاکستان فوری طور پر انتخابی اصلاحات کے بل پر دستخط کریں ۔ ایم کیو ایم کے رہنما وفاقی وزیر امین الحق نے مطالبہ کیا کہ نئی مردم شماری کی بنیاد پر قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ہونے چاہئیں ۔ 30 اپریل کو نتائج مرتب ہو جائیں گے یکم مئی کو انہیں الیکشن کمیشن کے سپرد کردیا جائے گا ۔ چار ماہ انتخابی حلقہ بندیوں میں لگیں گے ۔ اکتوبر نومبر میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ایک ساتھ انتخابات ہو سکیں گے اور اگر پرانی مردم شماری کی بنیاد پر پنجاب میں انتخابات ہوئے تو وہاں آنے والا وزیر اعلی اکتوبر میں قومی اسمبلی کے انتخابات پر اثر انداز ہو گا کیونکہ انتظامیہ اس کے ماتحت اور ترقیاتی فنڈز پر اس کا کنٹرول ہو گا اس سے صوبوں میں قومی اسمبلی کے انتخابات کی غیر جانبداری اور شفافیت پر سوالیہ نشان لگ جائے گا۔