یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی ایم بی بی ایس فرسٹ ایئر کیلئے نئی امتحانی پالیسی کی منظوری

نئی امتحانی پالیسی کے مطابق فرسٹ پروفیشنل ایم بی بی ایس امتحان میں 4 پیپرز ہوں گے،مجموعی نمبر 1000 ہوں گے

3 پیپرز سال بھر پڑھائے گئے تینوں بلاکس کے مواد پر مبنی ہوں گے جبکہ ایک پرچہ اسلامیات، مطالعہ پاکستان کا ہو گا

لاہور(ویب  نیوز)

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے ایم بی بی ایس فرسٹ ایئر کیلئے نئی امتحانی پالیسی کی منظوری دیدی۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی اکیڈمک کونسل اور بورڈ آف سٹڈیز میڈیسن کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں فرسٹ ایئر ایم بی بی ایس کیلئے نئی امتحانی پالیسی کی منظوری دی گئی، نئی امتحانی پالیسی اس سال سے میڈیکل کالجوں میں نافذ کیے گئے نئے ماڈیولز نصاب کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔اجلاس کی صدارت وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے کی جس میں الحاق شدہ میڈیکل کالجوں کے پرنسپلز اور سینئر فیکلٹی نے شرکت کی، اس موقع پر رجسٹرار پروفیسر نادیہ نسیم ، کنٹرولر امتحانات پروفیسر ثاقب محمود بھی موجود تھے۔نئی امتحانی پالیسی کے مطابق فرسٹ پروفیشنل ایم بی بی ایس امتحان میں 4 پیپرز ہوں گے جن کے مجموعی نمبر 1000 ہوں گے، 3 پیپرز سال بھر پڑھائے گئے تینوں بلاکس کے مواد پر مبنی ہوں گے جبکہ ایک پرچہ اسلامیات، مطالعہ پاکستان کا ہو گا۔ہر تحریری پرچے کے نمبر 150 ہوں گے جبکہ پریکٹیکل امتحان کے بھی 150 نمبر ہوں گے، تحریری پرچے میں 70 فیصد سوالات ملٹی پل چوائس جبکہ 30 فیصد مختصر سوالات ہوں گے یعنی ہر پرچے میں 85 ملٹی پل چوائس سوالات جبکہ 7 ایس ای کیوز ہوں گے۔تحریری پرچے کا دورانیہ 3 گھنٹے ہو گا، ہر ملٹی پل چوائس سوال کا ایک نمبر جبکہ مختصر سوال کے پانچ نمبر ہوں گے، ایم بی بی ایس کے پہلے سال کے میجر مضامین میں اناٹومی ، فزیالوجی اور بائیو کیمسٹری شامل ہیں۔نئے نصاب کے مطابق ان مضامین کی تھیوری کے ساتھ ان کی کلینیکل اپلیکیشن بھی شامل ہو گی، مائنر مضامین میں بیہیورل سائنسز، کمیونٹی میڈیسن ، پبلک ہیلتھ، پیتھالوجی ، فارماکالوجی اور کلینیکل فانڈیشن شامل ہیں۔ پروفیشنلزم، اخلاقیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی، لیڈرشپ اور قرآن پاک بھی فرسٹ ائیر میں پڑھائے جائیں گے۔ان خصوصیات میں طلبہ کی تربیت کو پریکٹیکل کی صورت میں جانچا جائے گا، متعلقہ میڈیکل کالج بلاک امتحانات کے نتائج اور طلبہ کی حاضری کی بنیاد پر ہر طالب علم کی انٹرنل اسسمنٹ یونیورسٹی کو بھیجے گا، بلاک امتحانات اور پروفیشنل امتحانات میں پاس مارکس 50 فیصد ہوں گے تاہم بلاک امتحان میں 50 فیصد سے کم نمبر آنے پر امیدوار کو اگلے بلاک امتحان میں کمی پوری کرنا ہوگی۔نئے نصاب اور امتحانی پالیسی کے تحت اب میڈیکل کالجوں میں سینڈ اپ ایگزامز نہیں ہوں گے، ہر پریکٹیکل امتحان بارہ OSPE اور تین OSCE سٹیشنز پر مشتمل ہو گا، زبانی امتحان کے تین سٹیشنز ہوں گے، ہر ایک کے 10 نمبر ہوں گے۔پریکٹیکل امتحان کا دورانیہ اڑھائی گھنٹے ہو گا، ڈسٹنکشن(آنرز) کیلئے پروفیشنل امتحان میں مجموعی طور پر 85 فیصد نمبر حاصل کرنا ہوں گے تاہم تحریری امتحان میں 80 فیصد نمبر لینا ضروری ہوں گے۔اس موقع پر وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے شرکا سے کہا کہ طلبہ اور فیکلٹی کی رہنمائی کیلئے جلد ماڈل پیپر جاری کریں گے، انہوں نے کہا کہ امتحانات میں شفافیت لانے کیلئے پریکٹیکل امتحان میں انٹرنل اور ایکسٹرنل ایگزامنر اپنے نمبر علیحدہ علیحدہ دیں گے۔ڈاکٹر احسن وحید راٹھور کا کہنا تھا کہ امتحانی نظام تبدیل کر دیا، اب بغیر ٹریننگ کے ایگزامینرز نہیں لگائے جائیں گے، امتحانات کی مانیٹرنگ کا بھی نیا نظام متعارف کرا دیا، دوران امتحان پل پل کی خبر یونیورسٹی کے پاس پہنچتی ہے۔وی سی یو ایچ ایس نے مزید کہا کہ کوئی ایسا ڈاکٹر نہیں بننے دیں گے جسے پہلے سال سے نبض دیکھنا اور بلڈ پریشر لینا نہ آتا ہو۔یو ایچ ایس کے ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر خالد رحیم نے نئی امتحانی پالیسی کے حوالے سے شرکا کو بریفننگ دی، اس موقع پر اکیڈمک کونسل نے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے لیے دو نئے ممبر نامزد کیے جن میں پروفیسر ڈاکٹر محمد شہزاد اور پروفیسر زاہد بشیر شامل ہیں۔مزید برآں اکیڈمک کونسل نے الحاق کمیٹی کیلئے 4 پروفیسرز پر مشتمل پینل کی بھی منظوری دی، پینل میں پروفیسر ڈاکٹر اللہ رکھا، پروفیسر آصف قریشی، پروفیسر سمیر انور اور پروفیسر ملازم حسین بخاری شامل ہیں ۔۔