صحافیوں کے روپ میں 3 افراد ان کے قریب پہنچے اور فائرنگ کر دی، حملہ آوروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے،پولیس
واقعہ کے ردعمل میں اپوزیشن جماعتوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا
نئی دہلی (ویب نیوز)
بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر پریاگ راج میں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو دن دیہاڑے پولیس کی حراست میں ٹی وی کیمروں کے سامنے قتل کر دیا گیا،واقعہ کے ردعمل میں اپوزیشن جماعتوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا ہے۔غیر ملکی خبررساں ادرے کے مطابق جس وقت یہ قتل ہوا اس وقت پولیس عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو میڈیکل چیک اپ کے لیے ہسپتال لے جا رہی تھی اور وہ صحافیوں کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔61 سالہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف اغوا کے ایک کیس میں 2019 سے گرفتار تھے۔پولیس اہلکار پرشانت کمار نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق صحافیوں کے روپ میں 3 افراد ان کے قریب پہنچے اور فائرنگ کر دی، حملہ آوروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ٹی وی کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ کے بعد ہندو انتہا پسندی پر مبنی نعرے بازی کی گئی۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آوروں میں سے ایک کے پاس کیمرہ اور دوسرے کے پاس ٹیلی ویژن چینل کا لوگو والا مائیک بھی تھا۔ کئی روز قبل اتر پردیش میں پولیس نے بتایا تھا کہ انہوں نے عتیق احمد کے 19 سالہ بیٹے اور اس کے ساتھی کو فائرنگ کے تبادلے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، پولیس کے بقول وہ دونوں قتل کے مقدمہ میں مطلوب تھے۔