عمران خان کو سکیورٹی فراہم کرتے ہوئے حالیہ جان لیوا حملے اور تھریٹ لیول کو مد نظر رکھنا ضروری ہے،تحریری حکم نامہ جاری
اسلام آباد (ویب نیوز)
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تھریٹس کا جائزہ لے کر سابق وزیراعظم عمران خان کوسکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔چیئرمین پی ٹی آئی سے سکیورٹی واپس لینے کے معاملے پر درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کی، جس کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے عدالت نے حکم دیا کہ تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی عمران خان کو تھریٹس کے لیول کا جائزہ لے کر سکیورٹی فراہم کرے۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی اقدامات کے حوالے سے فیصلے مناسب مگر محسوس ہوتا ہے کہ صرف کاغذوں کی حد تک ہیں۔ پٹیشنر کے وکیل نے کہا عمران خان بطور سابق وزیراعظم جس سکیورٹی کے حقدار ہیں وہ فراہم کی جائے۔ اسلام آباد آنے پر عمران خان کو سکیورٹی نہیں دی جاتی۔عمران خان اپریل 2022 تک وزیراعظم رہے، قانون کے مطابق سابق وزیراعظم کی سکیورٹی کے حق دار ہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم نامے میں لکھا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق عدالت میں پیشی کے موقع پر عمران خان کو فول پروف سکیورٹی دی گئی۔ تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی تھریٹس کی مناسبت سے سکیورٹی انتظامات کرتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ عمران خان کو سکیورٹی فراہم کرتے ہوئے حالیہ جان لیوا حملے اور تھریٹ لیول کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ تھریٹس کا جائزہ لے کر سابق وزیراعظم عمران خان کوسکیورٹی فراہم کی جائے۔