- جاں بحق ہونے والے چار بچوں اور خاتون کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے ،وزارت ریلوے
- مسافروں نے متاثرہ بوگی سے چھلانگیں لگا کر اپنی جانیں بچائیں، ریلوے کے عملے نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ پر قابو پایا
- وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لئے انکوائری ٹیم تشکیل دے دی
- فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز کی سربراہی میں ٹیم آج (جمعہ کو)خیرپور پہنچ کر جائزہ لے گی
خیرپور (ویب نیوز)
خیرپور کے قریب کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کی بوگی میں آگ لگنے سے خاتون اورچار بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔ریلوے ذرائع کے مطابق 26اور 27اپریل کی درمیانی شب کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کی اے سے بزنس کوچ نمبر 17 میں آگ لگنے کی اطلاع موصول ہوئی جس پر فوری طور پر ٹرین کو خیرپور میں گمبٹ اسٹیشن کے قریب ٹنڈو مستی خان کے قریب روک لیا گیا۔آگ لگنے کے دوران 70 سالہ رابعہ بی بی نے چلتی ٹرین سے چھلانگ لگائی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں جبکہ ایک شخص متاثرہ بوگی میں جھلس کردم توڑ گیا، جس کی شناخت نہیں ہوسکی۔ٹرین حادثے کے دوران 4 بچے لاپتہ ہوگئے اور کافی دیر بعد چاروں بچوں کی لاشیں جلی ہوئی بوگی سے مل گئیں تاہم کچھ دیر بعد جلی ہوئی بوگی سے ایک اور شخص کی نعش بھی ملی۔وزارت ریلوے سے جاری بیان کے مطابق جلی ہوئی بوگی سے ایک مرد اور 4 بچوں کی لاشیں ملی ہیںجاں بحق ہونے والے چار بچوں اور خاتون کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے جبکہ مرد کی شناخت ابھی نہیں ہوسکی۔جاں بحق افراد کی لاشیں قریبی اسپتال گمبٹ میں موجود ہیں۔پولیس کے مطابق ٹرین حادثے میں جھلس کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 7ہوگئی۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے باعث مسافروں نے متاثرہ بوگی سے چھلانگیں لگا کر اپنی جانیں بچائیں، ریلوے کے عملے نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ پر قابو پایا۔حادثے کے بعد مختلف اسٹیشن پر ٹرینوں کو روک لیا گیا، پاکستان ایکسپریس کو خیرپور، علامہ اقبال کو ٹنڈومستی اور تیز گام کو محراب پور میں روکا گیا۔ڈی ایس ریلوے محمود الرحمن لاکھو کا کہنا ہے کہ کئی گھنٹے بعد کراچی سے اندرون ملک جانے والا اپ ٹریک بحال کردیا گیا، بوگی میں آگ کے باعث متاثرہ ٹرین کی بوگی کو کاٹ کر منزل کی طرف روانہ کردیا گیا۔جلی ہوئی بوگی کے جائزے کے لیے فارنزک اور میڈیکل ٹیمیں طلب کر لی گئیں۔ ڈی ایس سکھر، ڈی سی او سکھر اور دیگر ریلوے افسران موقع پر موجود رہے اور صورتحال کی نگرانی کرتے رہے۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی، اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لئے انکوائری ٹیم تشکیل دے دی۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز کی سربراہی میں ٹیم آج (جمعہ کو)خیرپور پہنچ کر جائزہ لے گی، بوگی میں آگ کیسے لگی اس کا پتہ لگایا جائے گا۔