لاہور (ویب نیوز)
بینک اسلامی پاکستان لمیٹڈ نے 31 مارچ، 2023 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کیلئے مالی نتائج اعلان کردیا۔ کمپنی کا قبل از ٹیکس منافع 262 فیصد کے قابل غور اضافہ کے ساتھ گزشتہ سال کی اسی مدت کے 0.87بلین روپے کے مقابلے میں 3.16 بلین روپے رہا۔ بینک کا بعدازٹیکس منافع گزشتہ سال کی اسی مدت کے 0.52 بلین روپے کے مقابلے میں 1.79 بلین روپے رہا جو 244 فیصد اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔ سال 2023 کے آغاز سے بینک اسلامی نے شرعی اصولوں کے مطابق منافع بخش شعبوں میں اضافی سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کی جس کی وجہ سے 2023 کے پہلے تین ماہ میں بینک کی فنانسنگ بک میں 19.6 فیصد اضافہ ہوا اور ایڈوانس اور ڈیپازٹ کے درمیان تناسب ( مجموعی ) دسمبر2022 میں 53 فیصد سے بڑھ کر مارچ2023 کے اختتام تک63 فیصد ہوگیا۔اسی طرح 2023 کے پہلی سہ ماہی کے دوران سرمایہ کاری پورٹ فولیو بھی 11.9 فیصد تک بڑھ گیا۔ کریڈٹ بک میں اضافہ اورقرضوں کی واپسی کیلئے کی جانے والی مسلسل کوششوں سے انفکشن ریشو 2023 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 9.0 فیصد سے کم ہوکر 8.0 فیصد رہ گیا۔ عمومی پروژنز میں اضافہ کے ساتھ مجموعی کوریج ریشو 95.6 فیصد کی مطلوبہ سطح پر برقرار رہا۔بینک کی آمدنی میں بہتری کے ساتھ لاگت اور آمدن کے درمیان تناسب بھی 2022 کیلئے 49.8 فیصد سے بہتر ہوکر مارچ2023 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کیلئے 47.9 فیصد ہوگیا۔
بینک کی ڈیپازٹ بک میں 1.2فیصد کی کمی ہوئی تاہم بینک کوکاسا (CASA) مکس میں بہتری کی بنیاد پر سال کے بقیہ مہینوں کے دوران ڈیپازت بک میں بہتری کی امید ہے۔منافع میں اضافہ اور کریڈٹ رسک پروفائل میں بہتری کے ساتھ بینک کا کیپٹل ایڈوکیسی ریشو ( CAR) 17.9 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو ریگولیٹری کے 11.50 فیصد سے زیادہ ہے۔اپنے سرمائے کی بنیاد کو تقویت دینے اور اپنے اثاثوں کی بنیاد کو مضبوط بنانے کے لیے بینک ایک بلین روپے کے اپنے اضافی ٹیئر۔1 صکوک (عہدصکوک 2)کی لسٹنگ بنانے کے عمل میں ہے جس میں سے 850ملین روپے کی مالیت کا پری آئی پی او مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔
اپنی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کیلئے بینک اپنے برانچ نیٹ ورک کو توسیع دینے، ڈیپازٹ بک میں اضافہ اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے صارف کے مجموعی تجربے کو بہتربنانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔