• گزشتہ ایک ماہ کے دوران ملک بھر میں دہشت گردی کے 48 واقعات میں 68 افراد مارے گئے، 55 زخمی ہوئے
  • اپریل 2023 کے دوران کم از کم 41 عسکریت پسندوں کو ہلاک ،40 دیگر کو گرفتار کیاگیا
  • پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی رپورٹ جاری
  • مارچ میں 39 حملے ہوئے تھے جن میں 58 افراد مارے گئے تھے جبکہ 73 زخمی ہوئے تھے

اسلام آباد (ویب نیوز)

گذشتہ ماہ اپریل 2023  کے دوران  پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں معمولی اضافہ ہوا۔ اس دوران گزشتہ ایک ماہ کے دوران ملک بھر میں دہشت گردی کے 48 واقعات  ریکارڈ  کئے گئے  جن میں 68 افراد مارے گئے اور 55 زخمی ہوئے۔ مارچ میں 39 حملے ہوئے تھے جن میں 58 افراد مارے گئے تھے جبکہ 73 زخمی ہوئے تھے۔ اپریل میں دہشت گردی کے واقعات میں 23 فیصد جبکہ جانی نقصان میں 17 فیصد اضافہ ہوا تاہم زخمیوں کی تعداد میں 25 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز(پی آئی سی ایس ایس)  سے جاری اعداو وشمار کے مطابق سیکیورٹی فورسز کے جانی نقصان میں بھی 35فیصد اضافہ ہوا۔  پاکستانی سیکورٹی فورسز نے عسکریت پسند گروپوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے۔ اپریل 2023 کے دوران کم از کم 41 عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 40 دیگر کو گرفتار کیا۔ سیکورٹی فورسز نے اپنی کوششیں بنیادی طور پر صوبہ خیبر پختونخواہ پر مرکوز  رکھیں ، جہاں انہوں نے 30 عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 14 کو گرفتار کیا۔خیبر پختونخواہ سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا، جہاں اس ماہ کے دوران ہونے والے کل حملوں میں سے 49 فیصد رپورٹ ہوئے۔ کے پی میں، عسکریت پسندوں نے 33 حملے کیے جس کے نتیجے میں 45 افراد مارے گئے، جن میں سیکیورٹی فورسز کے 23 اہلکار، 17 عسکریت پسند اور پانچ عام شہری شامل تھے جبکہ 32 افراد زخمی ہوئے جن میں سیکورٹی فورسز کے سترہ اہلکار اور دس شہری شامل ہیں۔خیبر پختونخواہ کے بندوبستی اضلاع میں دہشت گردی کے 19 واقعات رونما ہوئے جبکہ صوبے کے قبائلی اضلاع میں 14 حملے ریکارڈ کئے گئے۔ قبائلی علاقے میں دہشت گردی واقعات میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مارچ  میں سابقہ فاٹا میں سات حملے ہوئے تھے جن کی تعداد اپریل میں 14 ہو گئے۔  پکس رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 13 حملے ہوئے جن کے نتیجے میں 21 افراد  مارے گئے  جن میں 11 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 9 عام شہری شامل تھے۔ 23 افراد زخمی ہوئے جن میں 21 عام شہری اور دو سیکورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔ اپریل 2023 کے دوران پنجاب اور سندھ میں صرف ایک ایک حملہ ہوا۔انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے روزانہ تقریبا 70 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کر رہی ہیں۔  سال کے پہلے چار مہینوں کے دوران، انہوں نے لگ بھگ 1400 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا اور 188 سے زیادہ کو ہلاک کیا۔۔