اسلام آباد (ویب نیوز)
سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چئیرمین کے پاس کسی براڈکاسٹ میڈیا لائسنس کو معطل کرنے کا اختیار نہیں۔سپریم کورٹ نے چئیرمین پیمرا کے لائسنس معطلی اختیار کیخلاف پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن(پی بی اے) کے حق میں فیصلہ جاری کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے فیصلے میں کہا کہ چئیرمین پیمرا کے پاس براڈکاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کا اختیار قانونی طور پر درست نہیں، لہذا اسے کالعدم قرار دیا جاتا ہے، پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 13 میں واضح ہے کہ چئیرمین یا کوئی ایک شخص لائسنس معطل نہیں کر سکتا۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ براڈکاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کے لیے شرائط موجود ہیں، یہ واضح نہیں کہ پیمرا میں براڈکاسٹ میڈیا لائسنس معطلی کا اختیار کس کے پاس ہے؟ رولز بننے سے قبل یہ واضح نہیں کہ لائسنس معطل کون کرے گا۔فیصلے میں کہا گیا کہ پیمرا نے 156ویں اجلاس میں لائسنس معطلی سمیت اختیارات چئیرمین پیمرا کو تفویض کر دیے تھے، پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن نے چئیرمین پیمرا کو لائسنس معطل کرنے کا اختیار تفویض کیا جانا چیلنج کیا تھا، پیمرا کے وکیل چئیرمین پیمرا کو اختیارات تفویض کیے جانے کی خاطر خواہ وجوہات پیش نہیں کر سکے۔واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے پیمرا کو لائسنس معطلی کے رولز بنانے کا حکم دے رکھا ہے۔۔۔