اسلام آباد (ویب نیوز)

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اورسابق وزیر اعظم عمران خان کی دہشت گردی دفعات کے تحت درج سات مقدمات میں50،50ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کر لی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کی۔عدالت نے آئندہ سماعت پر اسلام آباد پولیس سے مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ عمران خان منگل کے روزجوڈیشل کمپلیکس میں قائم انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ساتوں مقدمات میں دائر عبوری ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کے دوران پیش ہوئے۔ عمران خان وہیل چیئر پر کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی ان ساتوں مقدمات میں12مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کی تھی اورانہیں متعلقہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔ دوران سماعت عمران خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر پیش ہوئے۔ سلمان صفدر کا دلائل میں کہنا تھا کہ پہلے میں تھوڑا سا بیک گرائونڈ بتانا چاہتا ہوں۔ اس پر عدالت نے وکیل کو مخاطلب کرتے ہوئے کہا سلمان صفدر صاحب بیک گرائونڈ بعد میں بتایئے گا ، تمام سات مقدمات میں عمران خان دستخط لے لیں اورانگوٹھے لگوالیں ۔عدالت نے عمران خان کی ساتوں مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر لی ۔عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت 23مئی تک منظور کی ہے۔ عدالت نے عمران خان کو 50ہ50ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔عمران خان پر اسلام آباد کے تھانہ سی ٹی ڈی، تھانہ سنگجانی اورتھانہ گولڑہ سمیت دیگر تھانوں میں دہشت گردی دفعات کے تحت سات مقدمات درج کیئے گئے ہیں۔ ضمانت منظور ہونے کے بعد عمران خان دو مقدمات میں پیشی کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے لئے روانہ ہو گئے۔