ریڈ زون میں کسی بھی احتجاج کی اجازت نہیں ہے، اسلام آباد پولیس
ملک بھر سے جے یو آئی(ف) کے کارکنوں کو کل اتوارکو اسلام آباد طلب کرلیا گیا
پی ڈی ایم کی قیادت کا عدلیہ مخالف مشترکہ دھرنا کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطہ
پیپلز پارٹی نے کارکنوں کو پیر کو شاہراہ دستور پر سپریم کورٹ کے سامنے پہنچنے کی ہدایت کر دی
کسی ملزم کا سپریم کورٹ میں ریڈ کارپٹ استقبال انصاف سے انکار ہے رہنما پیپلزپارٹی
اسلام آباد (ویب نیوز)
جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک بھر سے کارکنوں کو کل اتوارکو اسلام آباد طلب کرلیا۔ترجمان جے یو آئی کے مطابق تمام کارکناں سے کہا گیا ہے کہ وہ 14 مئی کو اسلام آباد پہنچیں ۔جے یو آئی کے قافلے سپریم کورٹ کے سامنے پرامن احتجاجی مارچ میں شریک ہوں۔ صوبائی اور ضلعی سطح پر تنظیمیں فوری تیاری شروع کردیں ۔ترجمان جے یو آئی کے مطابق آئین اور قانون کی بالادستی کے لئے ہر قسم کی قربانی دیں گے ۔
پی ڈی ایم نے سپریم کورٹ کے باہر مشترکہ دھرنے کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطہ کر لیا ۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کو اعتماد میں لیا گیا ہے ۔ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے پیر کو سپریم کے بائر دھرنا میں شرکت کا فیصلہ کرلیا پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو دھرنے میں شرکت کی ہدایت کردی گئی ۔سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیر بخاری نے اس امرکا اعلان کردیا ۔ پارٹیٰ قیادت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ راولپنڈی اسلام سمیت ملک بھر سے پیپلز پارٹی عہدیداران پیر کے روز سپریم کورٹ کے باہر پہنچیں ۔ پیپلز پارٹی کی قیادت سپریم کورٹ کے باہر پی ڈی ایم کے دھرنے میں شریک ہوگی ۔ اپنے ایک بیان میں نئیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ کسی ملزم کا سپریم کورٹ میں ریڈ کارپٹ استقبال انصاف سے انکار ہے ، چیف جسٹس کا ملزم کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کرنا سوالیہ نشان ہے ۔انھوں نے کہا چیف جسٹس کا خطرناک ملزم کو گڈ لک کہنا حیران کن ہے،انصاف کے دوہرے معیار کے خلاف پیر کے روز بھرپور احتجاج کیا جائے گا
ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ ریڈ زون میں کسی بھی احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔ اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے اور ریڈ زون میں کسی بھی احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔پولیس کے مطابق قانون سب کے لیے برابر ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے پیر کے روز سپریم کورٹ کے سامنے احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا ہے۔