- تمام کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلائے جائینگے،محکمہ پراسیکیوشن کو تمام کیسوں کا فوری ٹرائل یقینی بنانے کی ہدایت
- کسی گناہ گار کو چھوڑیں گے نہیں اوربے گناہ کوپکڑینگے نہیں،شواہد کیساتھ ہر شرپسند کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا:محسن نقوی
- جناح ہائوس، عسکری، سول و نجی املاک پر حملہ کرنیوالے عبرتناک سزا سے نہیں بچ پائینگے، تعلیمی ادارے 15مئی کو کھول دیئے جائینگے
لاہور (ویب نیوز)
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے ہیڈ آفس میں امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں جناح ہاؤس،عسکری و سول تنصیبات میں تھوڑ پھوڑ اورجلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔جے آئی ٹی واقعات کی تحقیقات کر کے جامع رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے تمام شرپسندوں کو قانون کی گرفت میں لانے کیلئے کارروائیاں مزید تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ توڑ پھوڑ والے تمام مقامات کی جیو فینسنگ کرائی جائے گی۔ شرپسندوں کے خلاف تمام کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلائے جائیں گے۔ محسن نقوی نے محکمہ پبلک پراسیکیوشن کو تمام کیسوں کا فوری ٹرائل یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی گناہ گار کو چھوڑیں گے نہیں اوربے گناہ کوپکڑیں گے نہیں۔شواہد اورثبوتوں کے ساتھ ہر شرپسند کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ جناح ہائوس، عسکری، سول و نجی املاک پر حملہ کرنے والے عناصر عبرتناک سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔ شرپسندوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے۔انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ 15مئی کو تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں گے۔صورتحال میں بہتری آرہی ہے،عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔متعلقہ ادارے امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے بہترین کوآرڈینیشن جاری رکھیں۔ شرپسند عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے پوری فورس الرٹ ہے۔ انسپکٹرجنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے صوبے میں امن وامان کی صورتحال او ر شرپسندوں کے خلاف کارروائیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر، چیف سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، سی سی پی او لاہور،ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، سیکرٹری قانون، سیکرٹری پبلک پراسیکیوشن، ایم ڈی پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی،کمشنر لاہورڈویژن، ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز او رآرپی اوز ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔