اسلام آباد (ویب نیوز)
- چیئرمین پی ٹی آئی کو کیس سے متعلقہ دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے
نیب راولپنڈی نے سابق وزیراعظم عمران خان کوجمعرات کو طلب کر لیا۔عمران خان کو نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پائونڈ اسیکنڈل میں طلب کیا گیا ہے، عمران خان کو کیس سے متعلقہ دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق نوٹس میں عدم حاضری کی صورت میں قانونی کارروائی کی وارننگ بھی دی گئی ہے۔دوسری جانب نیب راولپنڈی نے سابق معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کو بھی 22 مئی کو طلب کرلیا ہے۔
- القادر ٹرسٹ کیس، نیب راولپنڈی نے عمران خان کوجمعرات کو طلب کر لیا
- عمران خان شامل تفتیش نہ ہوِئے تو سنگین نتائج ہوں گے، نیب راولپنڈی
- نیب نے عمران خان سے 19 کروڑ پاؤنڈ کی غیر قانونی منتقلی سے متعلق 20 سوالوں کے جواب طلب کر لیے
- ملزمان کو 19 کروڑ پاؤنڈ واپس کر کے عمران خان اور بشری بی بی کے ٹرسٹ نے عطیات کی مد میں بھاری رقوم لیں
- عمران خان سے برطانوی کرائم ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت، 19 کروڑ پاؤنڈ کے فریزنگ آرڈرز ،القادر یونیورسٹی سے ملنے والے تمام عطیات کا ریکارڈ بھی طلب
- القادر ٹرسٹ کو عطیات دینے والوں کے ریکارڈ سمیت دیگر متعلقہ ریکارڈ بھی طلب کیے گئے ہیں
القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں نیب راولپنڈی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کوجمعرات کو نیب راولپنڈی پیش ہونے کا سمن جاری کر دیا ہے، نیب نے کہا ہے کہ اگر عمران خان شامل تفتیش نہ ہوِئے تو سنگین نتائج ہوں گے۔نیب نے عمران خان سے 19 کروڑ پاؤنڈ کی غیر قانونی منتقلی سے متعلق 20 سوالوں کے جواب طلب کر لیے۔نیب کے مطابق عمران خان نے برطانیہ سے 19 کروڑ پاؤنڈ لا کر واپس ملزمان کو دئیے اور مالی فائدے لئے، ریاست پاکستان کے 19 کروڑ پاؤنڈ ملزمان کو واپس کر کے عمران خان نے 458 کنال زمین اور 28 کروڑ روپے حاصل کیے، ملزمان کو 19 کروڑ پاؤنڈ واپس کر کے عمران خان اور بشری بی بی کے ٹرسٹ نے عطیات کی مد میں بھاری رقوم لیں۔نیب کا کہنا ہے کہ عمران خان آج (جمعرات کو) صبح 10 بجے نیب کی کمبائند انویسٹی گیشن ٹیم کے روبرو پیش ہوں، عمران خان 2 مارچ کے کال اپ نوٹس میں نہ پیش ہوئے نہ ہی کوئی جواب دیا، عمران خان جان بوجھ کر نیب انکوائری سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔نیب نے عمران خان سے برطانوی کرائم ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت سمیت 19 کروڑ پاؤنڈ کے فریزنگ آرڈرز کا ریکارڈ اور القادر یونیورسٹی سے ملنے والے تمام عطیات کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا جبکہ القادر ٹرسٹ کو عطیات دینے والوں کے ریکارڈ سمیت دیگر متعلقہ ریکارڈ بھی طلب کیے گئے ہیں۔