- اسرائیل بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے فلسطین میں حالیہ جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے ممتاز زہرہ بلوچ
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ڈاکٹر فرنینڈ ڈی ویرنس کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر دیے گئے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے بجا طور پر نشاندہی کی ہے کہ سرینگر میں گروپ 20 اجلاس دراصل کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی ان سنگین خلاف ورزیوں کی حمایت کے متراد ف ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں بتایا کہ ہم اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے اس بیان سے اتفاق کرتے ہیں کہ جی بیس کوکشمیر کی صورتحال پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 11 مئی کو کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر چیپٹر کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات میں ایسے ہی جذبات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کشمیری عوام کے خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں پاکستان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی حامی سیاسی قیادت بدستور قید ہے۔ ترجمان نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی تازہ جارہانہ کارروائیوں میں خواتین اور بچوں سمیت 33 سیزیادہ فلسطینیوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری اور حالیہ جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے۔دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان غزہ اور دیگر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ شہری آبادی پر تشدد کے اثرات کے بارے میں فکر مند ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ کئی دنوں میں خواتین اور بچوں سمیت 33 سے زائد فلسطینیوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع کی شدید مذمت کرتے ہیں اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے اور حالیہ جنگ بندی معاہدے کا احترام کرتے ہوئے افواج کے ذریعہ غزہ میں کئی روز سے جاری خونریزی اور طاقت کے اندھا دھند استعمال کو ختم کرے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا اور وہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق جس کا دار الحکومت القدس الشریف ہو، ایک قابل عمل، خود مختار اور متصل فلسطینی ریاست کے لیے اپنے مطالبے کی تجدید کرتا ہے جو مسئلہ فلسطین کا واحد منصفانہ، جامع اور دیرپا حل ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بریفنگ میں بتایا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر کی ملاقات میں تعلقات کے فروغ پر بات ہو گی، دونوں رہنما مند پشین مارکیٹ کا افتتاح کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی نائب وزیر داخلہ نے دورہ پاکستان میں وزیر داخلہ اور دیگرحکام سے ملاقاتیں کیں، اس دورہ میں روڈ ٹو مکہ منصوبے کا افتتاح بھی کیا گیا۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی مذہبی آزادیوں سے متعلق رپورٹ کو مسترد کیا ہے، پاکستان مذہبی آزادیوں کی یقین دہانی کراتا اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان نسلی امتیاز اور اسلاموفوبیا پر دنیا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے، ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان سیاسی مشاورت کا چوتھا دور اسلام آباد میں ہو گا، پاکستان کے پاس داخلی چیلنجز سے نمٹنے کی پوری صلاحیت ہے۔دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے دوست ممالک سے بات چیت کے متعدد چینلز موجود ہیں، ہم دوست ممالک سے بات چیت کرتے رہتے ہیں۔