ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ افراد کی گرفتاریوں کامعاملہ، سیکرٹری دفاع وداخلہ ذاتی حیثیت میں لاہور ہائیکورٹ طلب
واقعہ کی کوریج کی اور ہمیں ہی اٹھایا جا رہا ہے ہراساں کیا جا رہا ہے، ہم موکل تعاون کریں گے، ہمارے 3 ڈیجیٹل میڈیا پرسن تاحال لاپتہ ہیں
عدالت کا فریقین کی جانب سے جواب جمع نہ کروانے پر اظہار برہمی ،یہ حکم عدولی کر رہے ہیں اور کوئی اچھا تاثر نہیں دے رہے،جسٹس انورالحق
بین الاقوامی سطح پر کیا پیغام جا رہا ہے کہ پاکستان میں عدالتوں کا کوئی احترام نہیں ؟
قانون سے کوئی بالا تر کوئی نہیں کیوں نہ سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ کو بلا لیں، ویسے تو وہ صدر کی بھی نہیں سنتے،ریمارکس
گزشتہ روز ا یک یوٹیوبر کو اٹھایا گیا اور 3 گھنٹے سے زیادہ محبوس رکھا گیا،وکیل درخواست گزار ، سماعت پیر تک تک ملتوی کردی
لاہور(ویب نیوز)
لاہور ہائی کورٹ نے ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ افراد کی گرفتاریوں اور انہیں ہراساں کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کرلیا۔ جمعرات کو لاہور ہائی کورٹ میں ڈیجیٹل میڈیا سے منسلک افراد کو ہراساں اور نظر بند کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست شہری نبیل رشید کی جانب سے ان کے وکیل نے دائر کی۔ درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ، سلمہ ایڈووکیٹ، آمنہ اور عبداللہ ملک ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔عدالت نے فریقین کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر اظہار برہمی کیا اور سیکرٹری دفاع سمیت سیکرٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔جسٹس انوار الحق پنوں نے ریمارکس دیئے کہ یہ عدالتی احکامات کی حکم عدولی کر رہے ہیں اور کوئی اچھا تاثر نہیں دے رہے، بین الاقوامی سطح پر کیا پیغام جا رہا ہے کہ پاکستان میں عدالتوں کا کوئی احترام نہیں ؟ آپ یہ کوئی نیک نامی نہیں کما رہے، قانون سے کوئی بالا تر کوئی نہیں ، کیوں نہ سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ کو بلا لیں، ویسے تو وہ صدر کی بھی نہیں سنتے۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ افراد کو اٹھایا جا رہا ہے، گزشتہ روز ا یک یوٹیوبر کو اٹھایا گیا اور 3 گھنٹے سے زیادہ محبوس رکھا گیا۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہماری فوٹیجز کی مدد سے سرپرست عناصر کو گرفتار کیا گیا، ہم نے واقعہ کی کوریج کی اور ہمیں ہی اٹھایا جا رہا ہے ہراساں کیا جا رہا ہے، یہ ہمیں بتائیں کہ اگر کسی سے تفتیش درکار ہے تو ہم موکل تعاون کریں گے، ہمارے 3 ڈیجیٹل میڈیا پرسن تاحال لاپتہ ہیں اور کچھ معلوم نہیں کہاں ہیں۔بعد ازاں عدالت نے سماعت پیر تک تک ملتوی کردی۔