توہین الیکشن کمیشن ،چیئرمین پی ٹی آئی ،اسد عمر،فواد چوہدری کیخلاف فیصلہ محفوظ ،20جون کو سنایا جائیگا
توہین عدالت کیس میں جس کے خلاف بیان ہو وہ سماعت نہیں کرسکتا،وکیل انورمنصور
توہین عدالت پر پھر کیسے یہ قانون لاگو ہوگا، الیکشن ایکٹ 2017 سپیشل قانون یا جنرل ہے،ممبرالیکشن کمیشن
ایکٹ سپیشل ہے لیکن پروویژن جنرل ہے تاہم توہین عدالت میں رجسٹرار نوٹس جاری نہیں کرتا،انورمنصور
کیا الیکشن ایکٹ کی شق 6 اور10 کو کالعدم قرار دیا جائے؟،ممبرخیبرپختونخوا
نوٹس سیکرٹری الیکشن کمیشن نے جاری کئے اس لئے سیکرٹری الیکشن کمیشن اور ڈی جی لاء الیکشن کمیشن کا حصہ نہیں ہوسکتے،فیصل چوہدری
کیا ہم ٹریبونلز اور ان میں ججز کی تقرری کر سکتے ہیں جج نہیں کہلا سکتے،ممبرالیکشن کمیشن کا فیصل چوہدری کو جواب
اسلام آباد(ویب نیوز)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو 20 جون کو سنایا جائے گا۔سوموار کو الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نے نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے ایک سیاسی جماعت کے سربراہ، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کیس کی سماعت کی۔دورانِ سماعت اسد عمر کے وکیل انور منصور نے الیکشن کمیشن کے اختیار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت کیس میں جس کے خلاف بیان ہو وہ سماعت نہیں کرسکتا۔اسد عمر کے وکیل نے کہا کہ قانون میں کمیشن کو سپروائز کرنے کے لئے ایک آفیسر کا ذکرہے جس پر ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ توہین عدالت پر پھر کیسے یہ قانون لاگو ہوگا، الیکشن ایکٹ 2017 سپیشل قانون یا جنرل ہے۔کیس کی سماعت کے دوران انور منصور نے کہا کہ ایکٹ سپیشل ہے لیکن پروویژن جنرل ہے تاہم توہین عدالت میں رجسٹرار نوٹس جاری نہیں کرتا، الیکشن کمیشن سماعت کرے گا تو اپیل کہاں ہو گی جب کہ الیکشن کمیشن کے پاس لارجر بنچ نہیں۔اس موقع پر ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ کیا الیکشن ایکٹ کی شق 6 اور10 کو کالعدم قرار دیا جائے؟ اس پر فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ فواد چوہدری آنا چاہتے تھے لیکن ان کو ذیابیطس کا مسئلہ ہے۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ نوٹس سیکرٹری الیکشن کمیشن نے جاری کیے اس لیے سیکرٹری الیکشن کمیشن اور ڈی جی لا الیکشن کمیشن کا حصہ نہیں ہوسکتے۔ممبر کمیشن نے فیصل چوہدری کو جواب دیا کہ کیا ہم ٹریبونلز اور ان میں ججز کی تقرری کر سکتے ہیں جج نہیں کہلا سکتے۔الیکشن کمیشن نے دلائل مکمل ہونے پر عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو 20 جون کو سنایا جائے گا۔mk/nsr