وزیراعظم کی صدارت میں بجٹ2023-24  اور ترقیاتی پر مشاورت کے لئے اتحادی جماعتوں کا اجلاس

 سید نوید قمر ، مراد علی شاہ ، مولانا اسعد محمود ،خالد مقبول صدیقی ، سردار اختر مینگل ، محسن داوڑ ، اسلم بھوتانی  دیگر کی شرکت

تاریخ میں پہلی مرتبہ 13 جماعتوں نے سیاست کو دا ؤپر لگا کر ریاست کو بچایا،شہبازشریف

آئندہ مالی سال پاکستان کیلئے معاشی ترقی کا سال ہوگا

پی ایس ڈی پی کے حجم کو 700 سے بڑھا کر 950 ارب روپے کیا جا رہا ہے

  مشکل معاشی صورتحال کے باوجود موجود وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لانے کی پالیسی اپنارہے ہیں

الحمدللہ پاکستان معاشی تباہی اور ملک میں انتشار پھیلانے والے عناصر سے پاک ہوا، وزیراعظم کا خطاب

اتحادی جماعتوں نے وزیرِ اعظم کو ترقیاتی بجٹ کیلئے اپنی تجاویز سے آگاہ کردیا

وزارتِ خزانہ کو ان تجاویز کو بجٹ 2023-24 میں شامل کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں

اسلام آباد ( ویب  نیوز)

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال پاکستان کیلئے معاشی ترقی کا سال ہوگا  تباہی کے باوجود حکومت کی محنت سے ملک میں معاشی استحکام آیا ، ہر حکومتی اقدام میں اتحادی جماعتوں کی مشاورت حکومت کیلئے نہایت اہم ہے وزیرِ اعظم  نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 13 جماعتوں نے اپنی سیاست کو دا ؤپر لگا کر ریاست کو بچایا اس امر کا اظہار وزیراعظم نے  ترقیاتی پروگرام( پی ایس ڈی پی)کے لئے اتحادی جماعتوں سے مشاورت  کے لئے منعقدہ اجلاس میں کیا۔پیر کو اسلام آباد میں منعقدہ  اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما وزیر تجارت سید نوید قمر ، سینیٹر سلیم مانڈوی والا ، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، جمیعت علماء اسلام ( ف ) کے رہنما ، وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود ، وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات مولانا عبد الواسع ، ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی ، وزیر آئی ٹی امین الحق ، بلوچستان نیشنل پارٹی ( مینگل ) کے سربراہ سردار اختر مینگل ،آغا حسین بلوچ، سردار اسرار ترین، ہاشم نوتیزئی، احسان اللہ ریکی، عوامی نیشنل پارٹی کے سردار حسین بابک  ،محسن داوڑ ، اسلم بھوتانی  اور دیگر شریک ہوئے ۔ سرکاری ترقیاتی پروگرام( پی ایس ڈی پی)کے لئے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کی گئی ۔ وزیراعظم آفس کے ترجمان کے مطابق وزیر اعظم نے اس اہم موقع پر کہا ہے کہ بجٹ 2023-24 کا محور ترقی، عوامی فلاح اور کاروبار دوست پالیسیاں ہونگی ،آئندہ مالی سال میں شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے پی ایس ڈی پی کے حجم کو 700 سے بڑھا کر 950 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ مالی سال پاکستان کیلئے معاشی ترقی کا سال ہوگا،بجٹ میں حکومت نے مشکل معاشی صورتحال کے باوجود موجود وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لانے کی پالیسی اپنارہی ہے۔ شرکائ اجلاس کو بریفنگ کے دوران  بتایا گیا کہ  بجٹ 2023-24 میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی ترقی و تعمیر نو کیلئے بھی خطیر رقم رکھی جا رہی ہے. سالہا سال سے التوا کا شکار نیشنل فلڈ ریسپانس پروگرام شروع کیا جا رہا ہے.  گزشتہ حکومت کی معاشی تباہی کے باوجود حکومت کی محنت سے ملک میں معاشی استحکام آیا. وزیرِ اعظم ہر حکومتی اقدام میں اتحادی جماعتوں کی مشاورت حکومت کیلئے نہایت اہم ہے۔وزیرِ اعظم  نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 13 جماعتوں نے اپنی سیاست کو دا ؤپر لگا کر ریاست کو بچایا،ملکی معاشی سلامتی کیلئے ایسی کاوش کی مثال دنیا میں کہیں بھی نہیں ملتی۔وزیرِ اعظم  نے کہا الحمدللہ پاکستان معاشی تباہی اور ملک میں انتشار پھیلانے والے عناصر سے پاک ہوا۔جلاس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، احسن اقبال نے اہم منصوبوں کے بارے میں اتحادیوں کو آگاہ کیا۔اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے قائدین و ارکان نے وزیرِ اعظم کے 2023-24 کے ترقیاتی بجٹ کیلئے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے اور انکی تجاویز کو بجٹ میں شامل کرنے کے اقدام کو تاریخی قرار دیا اور شکریہ ادا کیا. اجلاس میں اتحادی جماعتوں نے وزیرِ اعظم کو ترقیاتی بجٹ کیلئے اپنی تجاویز سے آگاہ کیا. اجلاس کو بجٹ اعشاریوں اور ترقیاتی بجٹ کے تحت مجوزہ منصوبوں کے بارے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام اور وزارتِ خزانہ کو ان تجاویز پر عمل کرنے اور انہیں بجٹ 2023-24 میں شامل کرنے کی ہدایات جاری کیں.