- رواں مالی سال جی ڈی پی کا حجم 84 ہزار 6 سو ارب سے زائد ریکارڈ کی گئی، برآمدات کا متعین ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا
- رواں مالی سال ملکی معیشت کو سیلاب جیسے قدرتی آفات کا سامنا رہا، روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا
- موجودہ مالی سال کی معاشی کارکردگی پراقتصادی سروے آج (جمعرات کو) جاری کیا جائے گا
اسلام آباد (ویب نیوز)
ملکی معیشت کا حجم کم ہو کر341 ارب 50 کروڑ ڈالر پرآگیا، رواں مالی سال جی ڈی پی کا حجم 84 ہزار 6 سو ارب سے زائد ریکارڈ کی گئی، برآمدات کا متعین ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا،رواں مالی سال ملکی معیشت کو سیلاب جیسے قدرتی آفات کا سامنا رہا۔اقتصادی سروے کے مطابق سیاسی عدم استحکام سے بھی ملکی معیشت متاثر ہوئی۔اقتصادی سروے نکات کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلے جی ڈی پی میں 34 ارب ڈالر کمی ہوئی،سال 2021-22 میں ملکی معیشت کا حجم 375.4 ارب ڈالر تھا۔موجودہ مالی سال کی معاشی کارکردگی پراقتصادی سروے آج (جمعرات کو) جاری کیا جائے گا۔اقتصادی سروے کے مطابق موجودہ مالی سال فی کس آمدن بھی کم ہو کر 1568 ڈالر پرآگئی، گزشتہ مالی سال کے مقابلے فی کس آمدن میں 198 ڈالر کی کمی ہوئی،گزشتہ مالی سال پاکستان کی فی کس آمدن کا حجم 1766 ڈالر تھا۔سروے کے مطابق روپے میں ملکی معیشت کا حجم بڑھ کر 84 ہزار 760 ارب ہوگیا۔ گزشتہ سال کی نسبت معیشت کے حجم میں 10678 ارب کا اضافہ ہوا۔پاکستانی روپے میں فی کس آمدن میں 75 ہزار 418 روپے کا اضافہ ہوا،سال 2022-23 میں فی کس آمدن 3 لاکھ 88 ہزار 755 روپے ریکارڈ کیا گیا،گزشتہ مالی سال فی کس آمدن 3 لاکھ 13 ہزار 337 روپے تھی۔اقتصادی سروے کے مطابق روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،اس سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی سے مارچ مہنگائی کی شرح 29 فیصد تک پہنچ گئی۔سروے کے مطابق رواں مالی سال جی ڈی پی کا حجم 84 ہزار 6 سو ارب سے زائد ریکارڈ کی گئی۔ رواں مالی سال کے دوران برآمدات کا متعین ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا،رواں مالی سال جولائی سے مئی 25 ارب 36 کروڑ ڈالر کی برآمدات رہی۔