- تنخواہوں میں 20 اور پنشنز میں 15 فیصد اضافے کی تجویز، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 430 ارب روپے مختص کیے جائیں گے
- بجٹ میں 7 سو ارب سے زائد کے نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے، پٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح مزید بڑھائے جانے کا امکان ہے
اسلام آباد (ویب نیوز)
آئندہ مالی سال کیلئے ساڑھے 6 ہزار ارب روپے سے زائد مالیاتی خسارے کا بجٹ جمعہ کو پیش کیا جائے گا، تنخواہوں میں 20 اور پنشنز میں 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 430 ارب روپے مختص کیے جائیں گے جبکہ بجٹ میں 7 سو ارب سے زائد کے نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے، پٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح مزید بڑھائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئندہ بجٹ جی ڈی پی کے 7.7 فیصد مالیاتی خسارہ کیساتھ تیار کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال میں ملکی آمدن کا تخمینہ 92 سو ارب ،ایف بی آر ٹیکس محصولات اور نان ٹیکس آمدن کیلئے 2800 ارب روپے کا ٹارگٹ ہے، جس میں 55فیصد سے زائد صوبوں کو منتقل کئے جائیں گے۔وفاق آئندہ مالی سال ترقیاتی منصوبوں پر 950 ارب روپے خرچ کرے گا، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 2سو ارب کے منصوبے شروع ہوں گے، صوبے ترقیاتی منصوبوں پر 1559 ارب روپے خرچ کریں گے، ایف بی آر پراپرٹی سیکٹر، کمپنیوں کے منافع پر نئے ٹیکسز عائد کرے گا، بجٹ میں 18فیصد سیلز ٹیکس کی سٹینڈرڈ شرح عائد کی جائے گی جبکہ لگژری آئٹم پر 25 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا۔وفاقی بجٹ میں دفاع کیلئے 1800 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، وزارت صحت کیلئے 13ارب، ہائر ایجوکیشن کیلئے 59 ارب روپے سے زائد کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا، ہزار سی سی سے بڑی امپورٹڈ گاڑیوں پر ڈیوٹیز کی شرح میں اضافہ کی تجویز ہے جبکہ بجٹ میں سولر پینلز اور سولر انرجی پر سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔