نئی دہلی میں کشمیر گول میز کانفرنس میں کشمیری رہنماوں کی عدم شرکت
ٹریک ٹو سفارتکار او پی شاہ نے کشمیر گول میز کانفرنس کا اہتمام کیا تھا
نئی دہلی(ویب نیوز)
مقبوضہ جموں وکشمیر میں فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت نمایاں سیاسی رہنمائوں نے نئی دہلی میں سیاسی تجزیہ کار اور ٹریک ٹو سفارتکار او پی شاہ کی جانب سے جموں اورکشمیر کے بارے میں منعقد کی گئی گول میز کانفرنس میں شرکت نہیں کی ۔سیاسی مبصرین نے تھنک ٹینک سنٹر فار پیس اینڈ پراگرس کے سربراہ او پی شاہ کی جانب سے منعقدہ گول میز کانفرنس میں کشمیر کے سینئر سیاسی رہنماں کی عدم موجودگی کو اہم قراردیا ہے ۔کانفرنس کا موضو ع تھا آرٹیکل 370 اور35A کا ایک اور جائزہ ۔ جموں وکشمیر سے کمیونسٹ پارٹی کے محمد یوسف تاریگامی، نیشنل کانفرنس کے ممبر پارلیمنٹ جسٹس ریٹائرڈ حسنین مسعودی، اپنی پارٹی کے الطاف بخاری نے بھی شرکت نہیں کی ۔ عوامی نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ نے کانفرنس سے خطاب میں جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے، فوری طور پر اسمبلی انتخابات کرانے، کشمیری پنڈتوں کی کشمیر میں بحالی اور آرٹیکل 370 اور 35A پر سپریم کورٹ میں دائر مقدمات کی سماعت کا مطالبہ کیا ۔پیپلز کانفرنس کے ایک سینئر لیڈر نظام الدین بھٹ نے کہا کہ کانفرنس میں جموں و کشمیر کی اقتصادی حالت، بے روزگاری اور سیکورٹی کی صورتحال کے علاوہ آرٹیکل 370، ریاستی حیثیت کی بحالی ضروری ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ انہیں کانفرنس میں مدعو نہیں کیا گیا ہے کانگریس لیڈر منی شنکر ایر نے کانفرنس میں شرکت کی تاہم جموں و کشمیر سے کانگریس کا کوئی لیڈر موجود نہیں تھا