- یونانی کوسٹ گارڈز 3گھنٹے تک لوگوں کو ڈوبتا دیکھتے رہے، بچ جانے والے پاکستانی اور شامی تارکین وطن کے ویڈیو پیغام
اسلام آباد (ویب نیوز)
یونان کشتی حادثے میں بچ جانے والے ایک پاکستانی اور شامی تارکین وطن نے کہا ہے کہ تارکین کی کشتی جان بوجھ کر ڈبوئی گئی، کوسٹ گارڈ نے جان کر ریسکیو نہیں کیا،خاموش کرانے کے لیے مار پیٹ کی گئی۔ایک ویڈیو پیغام میں یونان کشتی حادثے میں بچ جانے والے پاکستانی نے روداد سناتے ہوئے کہا کہ ارد گرد جہاز اور اوپر ہیلی کاپٹر گھومتے رہے لیکن کسی نے مدد نہ کی۔شامی پناہ گزین ایاد نے کہا کہ یونانی کوسٹ گارڈز 3 گھنٹے تک لوگوں کو ڈوبتا دیکھتے رہے، خاموش کرانے کے لئے مار پیٹ کی۔ کشتی حادثے میں زیادہ جانی نقصان میں یونانی کوسٹ گارڈ کا کردار سامنے آگیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے یونانی کوسٹ گارڈ کا یہ دعوی غلط قرار دے دیا کہ ڈوبنے سے پہلے کشتی اٹلی کی جانب جا رہی تھی اور اسے ریسکیو کی ضرورت نہیں تھی۔میری ٹائم ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشتی ڈوبنے سے پہلے 7 گھنٹے تک ایک ہی جگہ موجود رہی۔