- حاجی گلبرخان وزیرِ اعلی گلگت بلتستان منتخب
- 19 اراکین اسمبلی نے کھڑے ہو کر حاجی گلبر کی حمایت کی
- پی ٹی آئی فارورڈ گروپ کے12، ن لیگ کے 3، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے ایک، ایک رکن نے ووٹ دیا
- پی ٹی آئی ہم خیال گروپ کا وزیرِ اعلی گلگت بلتستان کے انتخاب کا بائیکاٹ..پیپلز پارٹی رہنما قمر زمان کائرہ نے گلگت میں پولیٹیکل انجینئرنگ کی ہے
- جی بی اسمبلی میں اکثریت کو زبردستی اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا، ہمارے ساتھی ارکانِ اسمبلی کو کروڑوں روپے کی اسکیموں کا لالچ دیا گیا
- ساتھ نہ دینے پر ساتھی ارکان کو گرفتاریوں اور مقدمات کی دھمکیاں دی گئیں، اب ہم اسمبلی میں موثر اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے،راجہ اعظم خان
گلگت (ویب نیوز)
حاجی گلبر خان نئے وزیرِ اعلی گلگت بلتستان منتخب ہو گئے۔19 اراکین اسمبلی نے کھڑے ہو کرحاجی گلبر کی حمایت کی، پی ٹی آئی فارورڈ گروپ کے 12، ن لیگ کے 3، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے ایک ایک رکن اسمبلی نے ووٹ دیا۔حاجی گلبر خان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف کے فارورڈ بلاک سے ہے۔وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب میں حاجی گلبر خان کو مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی حمایت حاصل تھی۔ حاجی گلبرخان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر سے ہے حاجی گلبرخان نومبر 2009 کے انتخابات میں جے یو آئی ف کے ٹکٹ پرمنتخب ہوئے۔2009 میں پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت میں حاجی گلبر خان وزیرِ صحت رہے۔حاجی گلبر خان کو 2015 میں ن لیگ کے امیدوار نے شکست دی۔حاجی گلبر خان 2020 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے اور وزیرِ صحت رہے۔حاجی گلبر خان جی بی کے حلقہ 18 دیامر 3 تانگیر سے منتخب ہوئے تھے۔
پی ٹی آئی ہم خیال گروپ نے وزیرِ اعلی گلگت بلتستان کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا۔پی ٹی آئی ہم خیال گروپ کی جانب سے وزارتِ اعلی کے لیے 3 امیدواروں نے اس ضمن میں پریس کانفرنس کی ہے۔پی ٹی آئی ہم خیال گروپ کی جانب سے وزارتِ اعلی کے ایک امیدوار راجہ اعظم خان کا پریس کانفرنس میں کہنا ہے کہ جی بی اسمبلی میں اکثریت کو زبردستی اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھی ارکانِ اسمبلی کو کروڑوں روپے کی اسکیموں کا لالچ دیا گیا۔راجہ اعظم خان نے مزید کہا ہے کہ ساتھ نہ دینے پر ساتھی ارکان کو گرفتاریوں اور مقدمات کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب ہم اسمبلی میں موثر اور بھرپور طریقے سے اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔اسلامی تحریک کے پارلیمانی لیڈر ایوب وزیری نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلز پارٹی رہنما قمر زمان کائرہ نے گلگت میں پولیٹیکل انجینئرنگ کی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنما کاظم میثم کا کہنا ہے کہ اقلیت کو مسلط کر کے جمہوری اور انسانی حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا ہے۔