چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس قابلِ سماعت قرار،عدالت نے محفوظ فیصلہ سنادیا
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور اہلیہ بشری بی بی کو 20جولائی کیلئے نوٹس جاری کر دیا
اسلام آباد(ویب نیوز)
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس قابلِ سماعت قرار دے دیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج قدرت اللہ نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو 20 جولائی کے لیے نوٹس بھی جاری کر دیا۔قبل ازیں وکیل درخواست گزار نے کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کی عدت مکمل نہیں ہوئی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کا نکاح لاہور میں ہوا لیکن دونوں بنی گالا میں رہ رہے تھے، دونوں نے پہلے نکاح کے بعد کافی وقت بنی گالا میں گزارا۔وکیل درخواست گزار رضوان عباسی نے دوران دلائل مختلف عدالتوں کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا۔سول جج قدرت اللہ نے وکیل درخواست گزار رضوان عباسی کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
سائفرتحقیقات کیس، حکم امتناع واپس
لاہورئی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سائفر تحقیقات کیس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) طلبی کے خلاف دیا گیا حکم امتناع واپس لے لیا ۔منگل کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقرعلی نجفی نے فیصلہ سناتے ہوئے سائفر کی تحقیقات کے لئے وفاقی حکومت کی حکم امتناع ختم کرانے کی متفرق درخواست منظور کرلی اور ایف آئی اے کو سائفر کے معاملے پر تحقیقات کی اجازت مل گئی۔جسٹس علی باقر نجفی نے وفاقی حکومت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سائفر تحقیقات پر جاری حکم امتناع واپس لیا۔خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے امریکا میں پاکستانی سفیر کے مراسلے یا سائفرکو بنیاد بنا کر ہی اپنی حکومت کے خلاف سازش کا بیانیہ بنایا تھا.