لاہور میں شہباز، زرداری بیٹھک نے دبئی کے فیصلوں پر مہر ثبت کر دی،شاہ محمود قریشی

اسمبلیوں کی تحلیل، نگران سیٹ اپ کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں میں مشاورت اور فیصلے ہوئے ،باقیوں کو کچھ معلوم نہیں

پی ٹی آئی ایک اہم سٹیک ہولڈر ہے، پی ٹی آئی کو بھی اعتماد میں لینا چاہیے، راجہ ریاض برائے نام اپوزیشن لیڈر ہیں

پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں کو دعوت دی جائے گی، پر تکلف چائے پر اعتماد میں لیا جائے گا ان فیصلوں پر جو پہلے ہی ہو چکے ہیں

یہ اب ابہام نہیں رہا کہ نگران وزیراعظم کس کی مرضی کا ہوگا، یہ طے ہے کہ نگران سیٹ اپ کس نوعیت کا مرتب کیا جا رہا ہے

پاکستان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کس نے کرنا ہے؟ دو بڑی جماعتوں کے سربراہان نے کرنا ہے یا حق عوام کو دیا جائے گا

انتخابی اصلاحات پر ایک کمیٹی ایاز صادق کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ، انتخابی اصلاحات عجلت میں کی جا رہی ہیں

چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتوں سے ریلیف ملا ہے، حکومت ان کے خلاف من گھڑت کیسز بنا رہی ہے،میڈیا سے گفتگو

ملتان (ویب  نیوز )  پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی ماڈل ٹائون میں ہونے والی بیٹھک نے دبئی کے فیصلوں پر مہر ثبت کر دی، یہ اب ابہام نہیں رہا کہ نگران وزیراعظم کس کی مرضی کا ہوگا، یہ طے ہے کہ نگران سیٹ اپ کس نوعیت کا مرتب کیا جا رہا ہے، پاکستان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کس نے کرنا ہے؟ دو بڑی جماعتوں کے سربراہان نے کرنا ہے یا حق عوام کو دیا جائے گا ۔ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سب جانتے ہیں لاہور کی بیٹھک میں کیا تبادلہ خیال ہوا، اسمبلیوں کی تحلیل، نگران سیٹ اپ کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں میں مشاورت ہوئی اور فیصلے ہوئے ،باقیوں کو کچھ معلوم نہیں ، اب یہ پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیں گے، فیصلے ہوگئے اب مشاورت باقی ہے۔وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں کو دعوت دی جائے گی، پر تکلف چائے پر اعتماد میں لیا جائے گا ان فیصلوں پر جو پہلے ہی ہو چکے ہیں، وقت بتائے گا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے، مسلم لیگ ن عدم استحکام کا شکار ہے۔انہوںنے کہا کہ یہ اب ابہام نہیں رہا کہ نگران وزیراعظم کس کی مرضی کا ہوگا، یہ طے ہے کہ نگران سیٹ اپ کس نوعیت کا مرتب کیا جا رہا ہے، پاکستان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کس نے کرنا ہے؟ دو بڑی جماعتوں کے سربراہان نے کرنا ہے یا حق عوام کو دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر ایک کمیٹی ایاز صادق کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ، انتخابی اصلاحات عجلت میں کی جا رہی ہیں، پی ٹی آئی ایک اہم سٹیک ہولڈر ہے، پی ٹی آئی کو بھی اعتماد میں لینا چاہیے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض صاحب برائے نام ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی میں بھی عدم استحکام کی جھلک دکھائی دی ہے، لگتا ہے استحکام بھی عدم استحکام کا شکار ہونے جا رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کو عدالتوں سے ریلیف ملا ہے، حکومت چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف من گھڑت کیسز بنا رہی ہے۔