آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا وزیراعظم کو خط
عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ 2.2 فیصد سے کم ہو کر 1.76 فیصد ہو گیا
ٹیکسٹائل برآمدات مالی سال 2022 میں 39.59 ارب ڈالرز تھیں، جبکہ 2023 میں 35.21 ارب ڈالرز رہیں
سب موافق پالیسیوں سے ٹیکسٹائل شعبہ اضافی برآمدات کر سکتا ہے، عدم توجہ سے ٹیکسٹائل برآمدات مزید کم ہو سکتی ہیں،اپٹما
اسلام آباد(ویب نیوز)
وزیرِ اعظم شہباز شریف کو آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)نے خط لکھ دیا ۔وزیرِ اعظم کو لکھے گئے اپٹما کے خط کا موضوع برآمدات کے بغیر معاشی بحالی نہیں ہے۔اپٹما نے خط میں لکھا ہے کہ ملکی برآمدات کے 60 فیصد والے شعبہ ٹیکسٹائل کا مدعا پیش کر رہے ہیں، عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ 2.2 فیصد سے کم ہو کر 1.76 فیصد ہو گیا ۔خط میں کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل برآمدات مالی سال 2022 میں 39.59 ارب ڈالرز تھیں، جبکہ 2023 میں 35.21 ارب ڈالرز رہیں۔اپٹما نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی 50 فیصد پیداواری صلاحیت استعمال نہیں ہو رہی ہے، خطے سے مطابقت رکھتے بجلی کے نرخ واپسی سے مزید 25 فیصد صلاحیت کم ہو گی۔آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے خطے میں لکھا ہے کہ عالمی خریداروں کو قیمت اور وقت پر مال بنا کر دینا شدید متاثر ہے، ٹیکسٹائل برآمدات میں بھارت اور بنگلادیش اپنا حصہ بڑھا رہے ہیں۔خطے میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں ایکسپوٹرز کو بجلی 6 سینٹ، بنگلادیش میں 8 جبکہ پاکستان میں 16 سینٹ یونٹ ہے، بنگلادیش میں شرح سود 6، بھارت میں 5 سے 7 اور پاکستان میں 22 فیصد ہے۔اپٹما نے وزیرِ اعظم کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ہمارے بجلی کے نرخ میں 15.62 کراس سبسڈی، پیداوار اور ترسیل کے نقصانات ہیں، مناسب موافق پالیسیوں سے ٹیکسٹائل شعبہ اضافی برآمدات کر سکتا ہے، عدم توجہ سے ٹیکسٹائل برآمدات مزید کم ہو سکتی ہیں۔