لاہور (ویب نیوز)
لاہور کی احتساب عدالت نے وز یر اعظم میاں محمد شہباز شریف، ان کی اہلیہ نصرت شہباز، صاحبزادوں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد حمزہ شہباز شریف ، سلمان شہبازشریف اور دیگر شریک ملزمان کو منی لانڈرنگ مقدمے میں بری کردیا۔مقدمہ میں شتہاری قراردی جانے والی صرف ایک شریک ملزمہ وزیر اعظم کی صاحبزادی ،رابعہ عمران کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے ہیں۔ احتساب عدالت کے جج قمرالزمان چند روز محفوظ کیا گیا فیصلہ جمعرات کے روزسنایا۔فیصلہ سنائے جانے کے وقت وزیر اعظم شہبازشریف کے شریک ملزمان عدالت میں موجود تھے۔ واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں وزیر اعظم شہبازشریف، حمزہ شہباز سمیت کل 16 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔ ریفرنس میں شریف فیملی کے افراد سمیت دیگر پر 7ارب36کروڑ روپے سے زائد منی لانڈرنگ اورغیر قانونی اثاثہ جات بنانے کاالزام لگایا گیا تھا۔ شہبازشریف اور حمزہ شہبازشریف کی جانب سے محمد امجد پرویز ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر بریت کی درخواستوں میں مئوقف اختیار کیا گیا تھا کہ یہ ریفرنس صریحاً سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا ، اسی قسم کا مقدمے کا چالان ایف آئی اے کی عدالت میں بھی جمع کروایا گیا تھا۔ دونوں ایک ہی طرح کے مقدمے ہیں لہذا اس حوالے سے کسی قسم کے کوئی ثبوت نیب کے پاس موجود نہیں ہیں، یہ سیاسی انتقامی کاروائی کا نشانہ ہے،نیب نے جھوٹا اور من گھڑت ریفرنس دائر کیا ہے، شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے اثاثہ جات قانون کے مطابق ہیں، نیب سپلیمنٹری رپورٹ میں یہ کہہ چکی ہے کہ شہبازشریف سمیت کسی ملزم کے خلاف کرپشن اور منی لانڈرنگ کے شواہد نہیں ملے، اس کیس میں ملزمان کو سزاکا کوئی امکان نہیں، لہذا شہبازشریف اورحمزہ شہبازکی بریت کے احکامات جاری کئے جائیں۔نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے بھی عدالت کو بتایا گیا کہ انہیں اس کیس میں کوئی ثبوت نہیں ملا۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف، حمزہ شہباز، سلمان شہبازشریف اوردیگر شریک ملزمان کو منی لانڈرنگ کے مقدمہ سے بری کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔عدالت نے اپنے فیصلے میں قراردیا ہے کہ چونکہ نیب نے کہہ دیا ہے کہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے لہذا عدالت کے پاس اورکوئی راستہ نہیں ہے کہ عدالت ان تمام ملزمان کو بری کرے۔ عدالت اس کیس کے ملزمان کو بری کرنے کا فیصلہ سناتی ہے۔ شہبازشریف کے خاندان کے خلاف اگست 2020میںنیب لاہور کی جانب سے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم شہبازشریف کوستمبر2020میں اس کیس میں گرفتارکیا گیا تھا۔شہبازشریف کو اپریل 2021میں کیس میں ضمانت پر رہائی دی گئی جبکہ حمزہ شہبازشریف کوفروری2021میں رہا کیا گیا تھا۔