تجاوزات ہٹائیں، نئی دہلی کی دو تاریخی مساجد کو نوٹس جاری کر دیا گیا
دونوں مساجد کی صدیوں پہلے تعمیر کی گئیں، معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، انتظامیہ کا موقف
نئی دہلی (ویب نیوز)
بھارتی حکام نے نئی دہلی کی دو تاریخی مساجد کو نوٹس جاری کیے ہیں، جن میں کہا گیا ہے وہ 15 دنوں کے اندر تجاوزات کو ہٹا دیں۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریلوے کی جانب سے ہفتے کے آخر میں دو مشہور مساجد کو نوٹس جاری کیے گئے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ مسجد بچو شاہ اور مسجد تکیہ ببر شاہ کی زمین ان کی ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان کی زمین پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا گیا ہے اور وہ متعلقہ فریقوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ رضاکارانہ طور پر کسی بھی غیر مجاز عمارت، مندر،
مساجد یا مزارات کو ہٹا دیں جو ان کی جائیداد پر تعمیر کی گئی ہیں۔ریلوے نے خبردار کیا ہے کہ اگر مقررہ وقت کے اندر تجاوزات کو نہیں ہٹایا گیا تو وہ اپنی زمین پر دوبارہ دعوی کرنے کے لیے ضروری کارروائی کریں گے۔براڈکاسٹر نے کہا کہ تجاوزات کے ذمہ دار فریق اس عمل کے دوران ہونے والے کسی بھی نقصان کے لیے جوابدہ ہوں گے اور ریلوے انتظامیہ کو کسی بھی قسم کی ذمہ داریوں سے نجات دلائیں گے۔ناردرن ریلوے کے ترجمان دیپک کمار نے میڈیا رپورٹس کی تصدیق کی۔دونوں مساجد کی مقامی انتظامی کمیٹی نے کہا کہ مسجد بچو شاہ اور مسجد تکیہ ببر شاہ صدیوں پہلے تعمیر کی گئی تھیں اور یہ تاریخی ہیں۔دہلی وقف بورڈ کے عہدیداروں نے، جو اسلامی املاک کی دیکھ بھال کا ذمہ دار ہے، بھی کہا کہ مساجد بہت پہلے تعمیر کی گئی تھیں اور یہ معاملہ زیر سماعت ہے۔دہلی وقف بورڈ کے اہلکار محمد نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ دو مساجد 400 سال سے زیادہ پرانی تھیں اور دونوں مقامات پر ریل انفراسٹرکچر آنے سے پہلے موجود تھیں۔ مساجد 123 جائیدادوں کا بھی حصہ ہیں، جن میں مساجد، مقبرے اور قبرستان بھی شامل ہیں، جن پر بورڈ مرکز کے ساتھ عدالتی جنگ میں مصروف ہے۔ یہ معاملہ فی الحال ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔بچو شاہ مسجد کی انتظامی کمیٹی کے رکن حافظ متلب کریم نے اس معاملے پر دہلی حکومت کو خط لکھا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق جو نوٹس چسپاں کیا گیا تھا وہ بغیر کسی دستخط اور مہر کے تھا، یہ سرگرمی ہراساں کرنے اور ماحول کو خراب کرنے کی کوشش ہے ۔۔