چیف جسٹس عمرعطابندیال سے چیف الیکشن کمشنر کی ملاقات
ملاقات میں عام انتخابات کے معاملے پر بات چیت کی گئی
عام ا نتخابات 90روزمیں نہیں ہوسکتے، الیکشن کمیشن کا اعلان
چیف الیکشن کمشنر کے زیر صدارت اجلاس میں 7ویں مردم شماری کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرانیکی منظوری
قومی وصوبائی اسمبلیوں کے نتخابات نئی حلقہ بندیوں کے تحت ہوں گے، اعلامیہ جاری
اسلام آباد(ویب نیوز)
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال سے چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجا نے ملاقات کی ہے۔گزشتہ روزسپریم کورٹ میں ہونے والی اس ملاقات میں عام انتخابات کے معاملے پر بات چیت کی گئی ۔ چیف الیکشن اور چیف جسٹس کے مابین خصوصاً عام انتخات نئی حلقہ بندیوں سے کرانے کے مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ موضوع گفتگو رہا۔گزشتہ روز عام انتخابات 90 روز میں کرانے اور نئی مردم شماری کے اجرا کی منظوری کا مشترکہ مفادات کونسل کا نوٹیفکیشن معطل کرانے کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائرکی گئی تھی۔ صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدرعابد زبیری کی جانب سے آرٹیکل 184/3 کے تحت دائرکردہ آئینی درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کو 90 روز میں عام انتخابات کے انعقاد کا حکم دیا جائے۔
عام ا نتخابات 90روزمیں نہیں ہوسکتے
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر میں حلقہ بندیاں کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام انتخابات 90 روز میں نہیں ہو سکتے۔اعلامیہ کے مطابق چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی زیرصدارت نئی حلقہ بندیوں کے متعلق الیکشن کمیشن کااجلاس ہوا، جس میں 7ویں مردم شماری کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرانیکی منظوری دی گئی۔جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ قومی وصوبائی اسمبلیوں کے انتخابات نئی حلقہ بندیوں کے تحت ہوں گے،حلقہ بندیوں کاکام تقریبا 4ماہ میں مکمل ہوگا،جس کی وجہ سے عام انتخابات 90روزمیں نہیں ہوسکیں گے۔الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں سے متعلق شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں اورادارہ شماریات سے معاونت طلب کرلی۔شیڈول کے مطابق حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 4دسمبر2023کوہوگی۔