چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطابندیال 16ستمبرکو عہدے سے ریٹائرڈ ہو جائیں گے
چیف جسٹس عمر عطابندیال اپنی سروس کے آخری ہفتے میں بھی اہم کیسز کی سماعت جاری رکھیں گے
ریٹائرمنٹ کے بعد 17ستمبر کو سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے
،کئی ا ہم کیسز کے فیصلے بھی رواں ہفتے سنائے جانے کاامکان
اسلام آباد(ویب نیوز)
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطابندیال اپنی 65سالہ آئینی مدت ملازمت مکمل کرنے کے بعد 16ستمبر ہفتہ کے روزاپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے دو فروری2022کو سابق چیف جسٹس گلزار احمد خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد 3فروری 2022کو پاکستان کے 28ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔ جسٹس عمر عطابندیال نو ستمبر 1958کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ جسٹس عمر عطا بندیال کو چار دسمبر 2004کو لاہور ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے تین نومبر2007کے سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کردیا تھا تاہم وہ وکلاء تحریک کے نتیجہ میں دوبارہ اپنے عہدے پر بحال ہو گئے تھے۔ جسٹس عمر عطا بندیال یکم جون2012کو لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر ہوئے اور 16جون2014کو انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ عمرعطابندیال کی ریٹائرمنٹ کے بعد 17ستمبر کو سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ دوسرے جانب چیف جسٹس عمر عطابندیال اپنی سروس کے آخری ہفتے میں بھی اہم کیسز کی سماعت جاری رکھیں گے۔ جبکہ2022میں ہونے والی نیب ترامیم کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اورسابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دائر کیس سمیت دیگر اہم کیسز کے فیصلے بھی رواں ہفتے سنائے جانے کاامکان ہے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل تین رکنی بینچ کل (سوموار)11ستمبر کو محمد شہریارخان مہر،محمد ابراہیم جتوئی اورامتیاز احمد شیخ کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف دائر کیسز کی سماعت کرے گا۔درخواستوں میں الیکشن کمیشن کو سیکرٹری الیکشن کمیشن کے توسط سے فریق بنایا گیا ۔بینچ 12ستمبر کو سابق چیئرمین ای اوبی آئی ظفر اقبال گوندل اور دیگر کے خلاف اربوں روپے کے اسکینڈل کے حوالہ سے متعدد درخواستوں کی سماعت کرے گا۔ اس کیس میں ڈاکٹر خالد رانجھا، رشید احمد رضوی، انورمنصور خان، اٹارنی جنرل فار پاکستان منصورعثمان اعوان، چیئرمین ای اوبی آئی، سیکرٹری وزارت ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ، چیئرمین سی ڈی اے اسلام آباد، سید افتخار حسین گیلانی ایڈووکیٹ، ناصر اقبال سٹاف رپورٹر ڈیلی ڈان، محمد مخدوم علی خان، خواجہ حارث احمد،حامد خان ایڈووکیٹ، منیجر سندھ بینک بلیو ایریااسلام آباد، منیجر الفلاح بینک چکوال، خالد جاوید خان اوردیگر پیش ہوں گے۔ بینچ 13ستمبر کوسی ڈی اے کی جانب سے گن اینڈ کنٹری کلب اسلام آبادکو اربوں روپے کی زمین کی الاٹمنٹ کے حوالے سے چیف جسٹس عمر عطابندیال کی جانب سے لئے گئے ایکشن کے حوالے سے کیس کی سماعت کرے گا۔ کیس میں نعیم بخاری، محمد منیر پراچہ اور مسزمصباح گلنار شریف اوردیگر بطور وکیل پیش ہوں گے۔ بینچ 13ستمبر کو ہی ایم ایس بول میڈیا گروپ کراچی کی جانب سے کسٹمز ایپلٹ ٹربیونل بیچ نمبر ایک اوردیگر کے خلاف دائر کیس کی سماعت کرے گا، حیدر وحید بطور وکیل پیش ہوں گے۔ چیف جسٹس عمر عطابندیال ،محمد طیب نذیر اوردیگر کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب اوردیگر کے توسط سے صوبہ پنجاب کے خلاف دائر کیس کی بطور چیف جسٹس آخری کیس کے طور پر 15ستمبر کوسماعت کریں گے ۔ کیس میں میاں بلال بشیر اور حافظ محمد طارق نسیم بطور وکیل پیش ہوں گے جبکہ سید رفاقت حسین شاہ اور محمد عزیز چغتائی بطور ایڈووکیٹ آن ریکارڑ پیش ہوں گے۔ کیس میں پہلے ہی عدالت نوٹسز جاری کرچکی ہے جبکہ چیف جسٹس سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل ، آدیولیکس کمیشن اوردیگر اہم کیسز کی سپلیمنٹری کاز لسٹ جاری کرکے سماعت بھی کرسکتے ہیں۔