تحریک انصاف کی موجودہ قیادت ٹکراؤ نہیں، مصالحت چاہتی ہے۔ محمد علی درانی
مثبت سوچ موجود ہے جس سے وہ راستے نکلیں گے جو ملک کو درپیش مسائل سے نکالیں گے
معلوم ہوا ہے کہ عمران خان ہر ایک سے ہر سطح پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، سابق وزیراطلاعات کی نجی ٹی وی سے گفتگو
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان مسلم لیگ( فنکشنل )کے سیکریٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات محمد علی درانی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی موجودہ قیادت ٹکراؤ نہیںمصالحت چاہتی ہے، مثبت سوچ موجود ہے جس سے امید ہے وہ راستے نکلیں گے جو ملک کو اس وقت درپیش مسائل سے نکالیں گے، معلوم ہوا ہے کہ عمران خان ہر ایک سے ہر سطح پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، عمران خان کا کہنا ہے کہ ہر ایشو پر بات چیت ہو سکتی ہے، گرینڈ ڈائیلاگ شروع کرنے سے پہلے ایجنڈا سیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ا یک نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران کیا۔حالیہ اہم ملاقاتوں کے حوالے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری ملاقاتوں کا ایجنڈا وہی ہے جو عوام کی خواہش ہے، میں اس وقت جہاں بھی جاتا ہوں، وہاں عوام کی پریشانی دیکھتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ عوام کی خواہش دیکھتا ہوں تو پتا چلتا ہے کہ عوام یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں ٹکرا کی کیفیت کم ہو اور عوام سمجھتے ہیں کہ ان کی مشکلات میں کمی بھی اس ٹکرا کی کیفیت میں کمی سے ہی ہوگی میں نے جتنی بھی ملاقاتیں کی ہیں، یہ ملاقاتیں صدر مملکت، پی ٹی آئی کی قیادت اور اس کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ہوئی ہیں، تو ان ملاقاتوں کے دوران اس چیز کا احساس ہوا ہے کہ تحریک انصاف کی موجودہ قیادت ٹکرا ؤبلکل نہیں چاہتی، وہ مصالحت چاہتے ہیں۔یہ ایک مثبت سوچ موجود ہے جس کے نتیجے میں مجھے امید ہے وہ راستے نکلیں گے جو ملک کو اس وقت درپیش مسائل سے نکالیں گے۔ وہ رہنما کہتے ہیں جب کہ ہم تو وہ لوگ ہیں جو سیاسی عمل کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میری عمران خان سے ملاقات نہیں لیکن جن لوگوں کی چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ملاقات ہوئی ان کے مطابق عمران خان ہر ایک سے ہر سطح پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، عمران خان کا کہنا ہے کہ ہر ایشو پر بات چیت ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان یہ نہیں چاہیں گے کہ کسی کو لکیر مار کر باہر نکال دیا جائے، عمران خان یہ بھی نہیں چاہیں گے کہ کو ئی مائنس ون کیا جائے، یہ ظاہر ہے کوئی بھی جماعت ایسا نہیں چاہے گی۔محمد علی درانی نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کرنے والوں نے جو مجھے بتایا ہے، اس سے مجھے ان کا ذہن یہی لگا ہے کہ وہ یہ سب چاہتے ہیں، عمران خان ایسے مفاہمت چاہتے ہیں جس کے نتیجے میں ملک اور جمہوریت آگے بڑھے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی موجودہ قیادت یہ سمجھتی ہے کہ ٹکراؤ والے جو لوگ تھے وہ تو چلے گئے ہیں۔رہنما فنکشنل لیگ نے کہا تھا کہ مستقبل کے راستے مذاکرات سے ہی نکلیں گے اور گرینڈ ڈائیلاگ شروع کرنے سے پہلے ایجنڈا سیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ایک سوال کے جواب میں محمد علی درانی نے کہا تھا کہ یہ مذاکرات ریاست کی سطح پر ہونے چاہیے اور زندگی کے ہر شبعے سے تعلق رکھنے والے چاہتے ہیں کہ راستہ نکلے اور مشکلات کم ہوسکیں۔