عارف علوی اور انوارالحق کاکڑ کی قوم کو عید میلادالنبی ۖ کی مبارکباد
رسول اللہ ۖ کی سیرت ِطیبہ میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے متعلق ایک کامل نمونہ ملتا ہے ،صدرمملکت
نبی اکرم ۖ کی زندگی ہمدردی، رواداری اورمحبت کی ایک تابندہ مثال ہے،
آپ ۖ کا کردار اور اعمال ہمارے لیے بہترین نمونہ ہیں جس میں ہمیں احسان، انصاف اور صلہ رحمی کا درس ملتا ہے ۔نگران وزیراعظم
اسلام آباد( ویب نیوز)
صدر ڈاکٹر عارف علوی اور نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے عید میلادالنبی ۖ کے بابرکت موقع پر پاکستانی قوم اور پوری امت مسلمہ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ہے ۔ اپنے پیغامات میں انھوں نے کہا ہے کہ رسول اللہ ۖ کی سیرت ِطیبہ میں ہمیں نہ صرف ایمانیات وعبادات بلکہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے متعلق ایک کامل نمونہ ملتا ہے ، نبی اکرم ۖ کی زندگی ہمدردی، رواداری اورمحبت کی ایک تابندہ مثال ہے،آپ ۖ کا کردار اور اعمال ہمارے لیے بہترین نمونہ ہیں جس میں ہمیں احسان، انصاف اور صلہ رحمی کا درس ملتا ہے جو کہ آج کی منقسم دنیا میں امید کی شمع کی مانند ہے۔صدرمملکت نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حضرت محمدرسول اللہ خاتم النبین ۖ کی ولادت ِباسعادت تمام جہانوں کیلئے ایک عظیم اور مبارک ترین نعمت ہے ۔ آپ کی بدولت انسانیت اللہ تعالی کی جانب سے ہدایت کے انعام اور رحمت سے سرفراز ہوئی ۔حضرت محمد ۖ کو تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر بھیجا گیا اور آپ کی زندگی اللہ تعالی کی اطاعت ، عدل و انصاف اور انسانوں کی جانب شفت ومحبت کی مجسم تصویر ہے۔ آپ کی تعلیمات ہمہ گیر اور آفاقی ہیں اور انسانیت کیلئے رہنمائی کا ایک لازوال ذریعہ ہیں۔ آپ کی تعلیمات دور ِحاضر سمیت رہتی دنیا تک درپیش بے شمار چیلنجز کا حل پیش کرتی ہیں۔ رسول اللہ ۖ کی سیرت ِطیبہ میں ہمیں نہ صرف ایمانیات وعبادات بلکہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے متعلق ایک کامل نمونہ ملتا ہے۔ اللہ تعالی کی وحدانیت، سماجی انصاف، حقوق العباد، صنفی مساوات، اور پسماندہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے آپ کی ہدایات اسلام کے پیغام کی جامعیت اور عالمگیریت کی آئینہ دار ہیں۔ صدرنے کہا کہ پاکستان مختلف ثقافتوں اور مذہبی تنوع کا حامل ملک ہے ۔ یہاں اسلام کے علاوہ دیگر ادیان اور مذاہب کے لوگ بھی رہتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس تنوع کی قدر کریں اور اپنے ہم وطنوں کے درمیان افہام و تفہیم اور اتحاد ویگانگت کے فروغ کیلئے تندہی سے کام کریں۔ نبی اکرمۖ نے مدینہ منورہ میں اسلامی ریاست کے قیام کے بعد دیگر مذاہب کے پیروکاروں کے ساتھ جو معاہدے کیے اور اسلامی ریاست میں غیر مسلموں کو دیے جانے والے جن حقوق کا تذکرہ فرمایا، وہ ہم سب پاکستانیوں کو اپنے سامنے رکھنا چاہیے اورکوشش کرنی چاہیے کہ پاکستان کے اتحاد واتفاق کو نقصان پہنچانے والی قوتیں کبھی کامیاب نہ ہو پائیں۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مذہبی طبقات خود کو محفوظ اور مامون محسوس کریں۔آئیے ، ہم نبی اکرم ۖ کی زندگی وسیرت اور اس میں موجود تعلیمات پر غور کریں ۔ بحیثیت قوم یہ ہم پر لازم ہے کہ ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں ان اقدار کو قائم کریں اور ایسے ماحول کو فروغ دیں جہاں ہر فرد کی عزت اور حقوق محفوظ ہوں۔ میں نبی اکرم ۖ کی ولادت کے مبارک دن پر ہر پاکستانی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنی قوم اور پوری دنیا کیلئے اللہ تعالی سے رحمتوں کے خواست گار ہوں۔ ہماری اجتماعی دعائیں ہمارے لیے ترقی، خوشحالی اور قوت کا ذریعہ بنیں۔ میری دعا ہے کہ پاکستان پر اللہ تعالی کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں اور حضور نبی اکرمۖ کی تعلیمات ایک انصاف پسند اور خوشحال معاشرے کے قیام کے عمل میں ہماری راہیں روشن کرتی رہیں۔ آمین۔نگران انوار الحق کاکڑ نے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم 12ربیع الاول کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں نبی اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت با سعادت کے موقع پر پوری پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ اللہ تعالی نے ہمیں اس رسول ۖ کا امتی بنایا کہ جو رحمتہ العالمین تھے۔ آپ ۖ کی ہمہ گیر اور جامع الصفات شخصیت ہر انسان کے لئے قابلِ تقلید ہے۔ نبی اکرم ۖ کی زندگی ہمدردی، رواداری اورمحبت کی ایک تابندہ مثال ہے۔ آپ ۖ کا کردار اور اعمال ہمارے لیے بہترین نمونہ ہیں جس میں ہمیں احسان، انصاف اور صلہ رحمی کا درس ملتا ہے جو کہ آج کی منقسم دنیا میں امید کی شمع کی مانند ہے. مملکت پاکستان اس وقت مختلف مشکلات سے نبرد آزما ہے۔ ضروری ہے کہ ہم اس نازک صورتحال میں اپنے پیارے نبی ۖ کی تعلیمات کی طرف رجوع کریں۔ آئیے بحیثیت قوم ہم بھائی چارے، محبت اور ہمدردی کی ان اقدار پر عمل پیرا ہوں جو رسول ۖ نے وضع فرمائی ہیں اور ہم تمام مسلمانوں اور مختلف عقائد کے لوگوں کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کے لیے ان کے پیغام کو مشعل راہ بنائیں۔ آئیے ہم رواداری اور بقائے باہمی کا نمونہ بننے کی بھرپورکوشش کریں۔اس مبارک موقع کی مناسبت سے ہم معاشرے کیان لوگوں کو بھی یاد رکھیں جو کمزور اور مفلوک الحال ہیں۔ اور ہماری مدد کے منتظر ہیں. نبی کریم ۖ نے معاشرے میں ضرورت مندوں اور کمزوروں کی مدد کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ آئیے ہم مل کر ان لوگوں کی مدد کریں جو مشکلات سے دوچار ہیں، ضرورت مندوں کے لیے مہربانی کا ہاتھ بڑھائیں، اور سب کے لیے ایک بہتر مساوی معاشرے کی تعمیر کریں۔آج کا با برکت دن اس عہد کی تجدید کا بھی دن ہے کہ ہم ان اقدار، جن کی بنیاد آپ ۖ نے ڈالی، اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں اختیار کریں گے.میری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمارے ملک پاکستان کو امن ، ترقی، خوشحالی اور بھائی چارے کا گہوارہ بنائے اور ہم سب کو مل کر اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی آپ ۖ کی تعلیمات کے مطابق بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین.پاکستان پائندہ باد