کڈنی کے 328غیر قانونی آپریشن کرنے والا گینگ سرغنہ سمیت گرفتار
ڈاکٹر فواد گینگ کا آپریشن کرنے والا اسسٹنٹ بنیادی طورپر موٹر مکینک ہے،مریضوں کو بے ہوش کرنے کا کام بھی کرتا تھا
گینگ لاہور ، ٹیکسلا اور آزاد کشمیر میں زیادہ متحرک تھا، آپریشن تھیٹر کی بجائے گھروں میں کڈنی کا آپریشن کیاجاتا تھا
پاکستانی مریضوں سے 30لاکھ جبکہ بیرون ملک سے آنیوالے مریضوں سے کڈنی ٹرانسپلانٹ کا ایک کروڑ روپیہ لیا جاتا تھا
ایک مریض سے پیسے لئے اور دھوکہ دہی سے گردہ نکال لیا گیا ،مریض دوسرے ڈاکٹر کے پاس جانے پر ایک گردہ نہ ہونے کا پتہ چلا
گینگ 328 کڈنی آپریشن کااعتراف کر چکا ہے،3مریض جاں بحق ہوئے، ڈاکٹر فواد کوفرار کرانے والی پولیس ٹیم معطل کردی گئی
پراسکیویشن کو مضبوط چالان پیش کرنے کی ہدایت
PHOTA میں لوگو ںکو خواری کا سامنا کرناپڑتا تھا، ون ونڈوکرنے کی تجویز کاجائز ہ لیں گے، ہیلتھ کیئر کمیشن کو فعال ہونا ہوگا
وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس ، صوبائی وزراء ڈاکٹر جاوید اکرم، عامر میر، چیف سیکرٹری، سیکرٹری صحت،سی سی پی او بھی موجود تھے
لاہور (ویب نیوز)
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہاہے کہ لاہو رپولیس نے کڈنی کے 328غیر قانونی آپریشن کرنے والے گینگ کو سرغنہ سمیت گرفتار کرلیاہے۔گرفتار کرنے والی ٹیم کو 5لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔وزیراعلیٰ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہاکہ ڈاکٹر فواد مختار اور اس کے گینگ کے تمام افراد پکڑے جا چکے ہیں۔ فواد مختار نے غیر قانونی طورپر چوری کر کے ،دھوکہ دہی سے یا پیسے دے کر 328افراد کے گردے نکالے او رٹرانسپلانٹ کئے ۔ ڈاکٹر فواد گینگ کا اسسٹنٹ کے طورپر آپریشن کرنے والا بنیادی طورپر موٹر مکینک ہے اور یہی موٹر مکینک مریضوں کو بے ہوش کرنے کا کام بھی کرتا تھا۔گینگ لاہور ، ٹیکسلا اور آزاد کشمیر میں زیادہ متحرک تھااو رآپریشن تھیٹر کی بجائے گھروںمیں گردوں کے آپریشن کرتے ہیں۔پاکستانی مریضوں سے 30لاکھ روپے لیا جاتا تھا جبکہ بیرون ملک سے آنے والے مریضوں سے ایک کروڑ روپیہ فیس لی جاتی تھی۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ملزم 328 آپریشن کا اعتراف کرچکاہے یہ تعداد اس سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔جناح ہسپتال میں ایک مریض سے پیسے لئے گئے اور بعدازاں دھوکہ دہی سے اس کا صحت مند گردہ نکال لیا گیا جب وہ مریض کسی دوسرے ڈاکٹر کے پاس گیا تو پتہ چلا کہ اس کا ایک گردہ ہی نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے بتا یا کہ ملزم ڈاکٹر فواد مختار5مرتبہ پکڑا جا چکاہے ،رہائی کے بعد ہر دفعہ پھر یہی کام شروع کر دیتے تھے۔اب ہم کوشش کررہے ہیں کہ اب انہیں چھٹی مرتبہ گرفتار کرنے کی نوبت نہ آئے۔ چیف سیکرٹری اور ان کی ٹیم کام کررہی ہے ، پراسکیویشن کو ہدایت کی گئی کہ مضبوط چالان پیش کیاجائے۔ڈاکٹر فواد کو فرار کرانے والے پولیس ٹیم کو معطل کیاجاچکاہے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ایک سوال کے جواب میںکہاکہ ہیلتھ کیئر کمیشن کو پوری طرح فعال ہونا ہوگا ، قانون موجود ہے، ہمارے پاس تبدیلی کی گنجائش نہیں ہے تاہم جس حد تک ممکن ہوا رولز کو مزید موثر بنائیںگے۔ قانون کی موجودگی میں عمل کی ضرورت ہے۔ کیس کو ایف آئی اے کے سپرد کرنے کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔پولیس نے اس کیس پر جانفشانی سے کام کیا اور ڈیڑھ ماہ کی کوششوں کے بعد گینگ کو گرفتار کیا۔پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کو لوگوں کی صحت کے ساتھ کھیلنے والے گینگز کے خلاف کارروائی تیز کرنا ہوں گی۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ PHOTA میں لوگو ںکو خواری کا سامنا کرناپڑتا تھا۔ PHOTA کو ون ونڈوکرنے کی تجویز کاجائز ہ لیں گے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے بتایا کہ فواد گینگ کے آپریشنز کی وجہ سے 3مریضوں کی ہلاکت کنفرم ہوچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آنکھوں کے انجکشن سکینڈل کے 2مرکزی ملزم پکڑے جاچکے ہیں۔ رپورٹ کاانتظار ہے ، جلد بازی میں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے بتایاکہ سائبر لاء کا کچھ حصہ ہمارے پاس آچکاہے ،پولیس اور متعلقہ اداروں کو متحرک کردیا گیاہے تاکہ عوام کو سائبر جرائم کے حوالے سے ریلیف دیا جاسکے۔صوبائی وزراء ڈاکٹر جاوید اکرم، عامر میر، چیف سیکرٹری ،سیکرٹری صحت، سی سی پی او ، سی آئی اے حکام اور دیگر افسران موجود تھے