حماس کے حملوں میں 700 اسرائیلی ہلاک اور2200 سے زائد زخمی
اسرائیلی جوابی حملوں میں 200 فلسطینی شہید ایک ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں فلسطینی حکام
اسرائیلیوں کے لئے ایک ڈراؤنا منظر نامہ ہے۔بی بی سی`
اسرائیل کا جوابی حملہ،160 فلسطینی شہید..فلسطینی مزاحمت کاروں کوایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای کی مبارکباد
یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں میں بعض امریکی بھی شامل ہیں..اسرائیل حالتِ جنگ میں ہے۔ترجمان اسرائیلی فوج
غزہ + واشنگٹن (ویب نیوز)
غزہ (صباح نیوز)حماس نے اسرائیلی فوج کے میجر جنرل سمیت 50سے زائد اسرائیلوں کو یرغمال،44فوجیوں سمیت 700کو ہلاک دوہزار سے زائد اسرائیلوں کو زخمی کردیا، الاقصی سیلاب کہلانے والے آپریشن میں اسرائیلی کے30 پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوئے جن میں اعلی شخصیات بھی شامل تھیں۔اسرائیلی میڈیا نے غزہ کی پٹی سے حملوں کے آغاز سے تقریبا 750 اسرائیلی لاپتہ ہونے کی اطلاع بھی دی ہے جب کہ 370 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ عرب اور سی این این، بی بی سی الجزیر کی رپورٹس کے مطابق آپریشن الاقصی طوفان شدت اختیار کرگیا ہے فلسطینی مجاہدین کی اسرائیل میں پیش قدمی جاری ہے مختلف مقامات پر اسرائیلی فوج اور جنگجوؤں میں لڑائی جاری ہے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملوں میں اب تک600 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں جس میں فوجیوں کی تعداد 44 ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی سے حماس کے پے در پے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 700 ہو گئی ہے۔ ان حملوں میں 2ہزار سے زائد زخمی ہونے کا اعلان کیا گیا۔جب کہ اسرائیلی فوج نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ہلاک ہونے والے فوجیوں میں سے 26 کے نام اور تصاویر کے ساتھ ایک لنک شیئر کیا ہے۔اسرائیلی ریڈیو پر دیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں نہال بریگیڈ کا کمانڈر، تکشف بٹالین کا کمانڈر، میگلان یونٹ کا ڈپٹی کمانڈر، ایک کمپنی کمانڈر اور اندرونی محاذ کی کمان کا ایک گروپ لیڈر شامل ہے ۔سوشل میڈیا پر وائرل کئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں نے کئی اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو یرغمال بنالیا ہے۔ اب اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ حماس کے حملوں کے دوران ایک میجرجنرل سمیت 50 اسرائیلی فوجی بھی یرغمالیوں میں شامل ہیں۔ حماس نے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے کئے ہیں۔ عرب میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ حماس کے جنگجو اسرائیلی فوج کے میجر جنرل نمرود الونی کو بھی یرغمال بنا کر ساتھ لے گئے ہیں۔اسرائیلی فورسز کی جانب سے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
قبل ازیں اسرائیل کی ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ فلسطینی عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیلی علاقوں میں راکٹ داغے جانے اور زمینی حملوں کے بعد کم از کم 200 اسرائیلی ہلاک اور 900 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں جبکہ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے جوابی حملوں میں 200 فلسطینی شہید اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عسکریت پسند گروپ حماس کے جنگجو صبح سحر کے وقت غزہ سے اسرائیل میں داخل ہوئے۔ عینی شاہدین کے مطابق وہ موٹر سائیکلوں، پیراگلائیڈرز اور کشتیوں پر بھی اسرائیل میں داخل ہوئے۔ ایسے کسی حملے کی اس سے پہلے نظیر نہیں ملتی۔اسرائیلی دفاعی فورسز نے تصدیق کی ہے کہ حملوں کے بعد فلسطینی عسکریت پسندوں نے کئی اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کو یرغمال بنا لیا ہے تاہم ان کی تعداد کے بارے میں ابھی تصدیق نہیں کی گئی۔حماس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے غزہ سے اسرائیل پر راکٹ داغے ہیں۔ حماس کے رہنما محمد دیف کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب بہت ہو چکا ہے۔ ادھر اسرائیل نے بھی حماس کی جانب سے راکٹ حملوں کے بعد غزہ کی پٹی میں راکٹوں کے حملوں کے جواب میں اہداف کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ریڈ کراس نے تنازع میں شامل فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کے تحت اپنی قانونی ذمہ داریوں کا احترام کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ شہریوں اور طبی عملے کا تحفظ کیا جائے۔بتایا گیا ہے کہ عسکریت پسند گروپ حماس سے تعلق رکھنے والے درجنوں مسلح افراد غزہ کی پٹی سے اچانک حملے میں جنوبی اسرائیل میں گھس آئے۔اسرائیلی فوجیوں کو بھی یرغمال بنائے جانے کی اطلاعات ہیں ۔خود کو عسکریت پسند گروہ القدس بریگیڈ کا ترجمان ظاہر کرنے والے ابو حمزہ کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے جنگجوں نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنا لیا ہے۔یروشلم میں بی بی سی کے مشرق وسطی کے بیورو کے سربراہ جو فلوٹو کا کہنا ہے یہ بہت سے اسرائیلیوں کے لئے ایک ڈراؤنا منظر نامہ ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حماس نے فوجی اور سویلین دونوں طرح کے درجنوں افراد کو یرغمال بنایا ہے۔ یہ ایک غیر معمولی صورتحال ہے۔بی بی سی کے ایک اور نامہ نگار جیرمی بیکر کے مطابق فلسطینی عسکریت پسندوں نے متعدد فوجی چوکیوں پر حملہ کیا۔سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیوز میں عسکریت پسندوں کو ایک نامعلوم اڈے کے اندر دکھایا گیا ہے، جس میں مرکاوا ٹینک (اسرائیل کی بری فوج میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والا ٹینک)سمیت اسرائیلی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا ہے۔
اسرائیل کا جوابی حملہ،160 فلسطینی شہید.
حماس کے اسرائیل پر بڑے حملے کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے سبب 160 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق حماس کے اسرائیل پر حملے بعد اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کردی، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے راکٹ حملوں کے جواب میں غزہ میں حماس کے اہداف پر جوابی فضائی حملے کیے ہیں۔غزہ اور اردگرد کے اسپتالوں سے عرب میڈیا کو موصولہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فورسز کے آج کے حملوں میں کم ازکم 160 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کا اجلاس مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے ہوگا اور آئی ڈی ایف نے حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ اس سے قبل حماس نے آپریشن طوفان الاقصی کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل پر بڑا حملہ کردیا تھا، کم از کم پانچ ہزار راکٹ فائر کرنے کے نتیجے میں 40 اسرائیلی ہلاک اور 750 سے زائد زخمی ہوگئے۔فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو دہشت گردی کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ادھر ایران نے صہیونی ریاست اسرائیل پر دندان شکن حملے کے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو مبارک باد دی ہے۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای کے مشیر رحیم صفوی نے فلسطینی مزاحمت کاروں کو اسرائیل پر حملہ کرنے پر مبارک باد دی ہے۔