اسرائیل نے غزہ پربمباری میں ممنوعہ سفید فاسفورس کا استعمال بھی شروع کردیا
فلسطینیوں پر بمباری کیلئے امریکی اسلحے سے بھرا طیارہ اسرائیل پہنچ گیا
بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو جنگی ساز و سامان کی فراہمی شروع کردی ،دوسرا بحری بیڑا بھی اسرائیل بھیجنے پر غور کیا جارہا ہے
غزہ پر اسرائیلی بمباری ،شہیدفلسطینیوں کی تعداد 900 ،حماس کے حملوں میں اسرائیلی ہلاکتیں 1200سے زائدہوگئیں
اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں 200 مقامات کو نشانہ بنایا،حالیہ اسرائیلی بمباری سے9فلسطینی صحافی جاں بحق ہوئے
اسرائیلی فوج نے ہلاک 14فوجیوں کی شناخت ظاہر کردی، حماس کے حملے میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 170 ہوگئی
غزہ (ویب نیوز)
غزہ پر اسرائیل نے پانچویں روز بھی حملے جاری ر کھے ،اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 9 سو ہوگئی اور 4 ہزار سے زائد زخمی ہیں،حماس کے حملوں کی میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1200تک پہنچ گئی۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 200 اہداف کو نشانہ بنایا گیا، پناہ گزین کیمپ پر بھی حملے کئے گئے ، اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،ایمبولینس اور امدادی کارکن بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں ہیں ۔ اسرائیلی بمباری میں 9 صحافی جاں بحق ہوچکے ہیں۔اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی مزید سخت کردی ہے، پانی بجلی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی مکمل بند کردی گئی ہے جس کے باعث پہلے سے پابندیوں کے شکار غزہ کے رہائشیوں کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہلاک 14فوجیوں کی شناخت ظاہر کردی ہے جبکہ حماس کے حملے میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 170ہوگئی ۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کے حملے میں اب تک اسرائیلیوں کی ہلاکتیں 12 سو سے زائد ہو گئیں۔
اسرائیل نے غزہ پربمباری میں ممنوعہ سفید فاسفورس کا استعمال بھی شروع کردیا
اسرائیل نے غزہ پربمباری میں ممنوعہ سفید فاسفورس کا استعمال بھی شروع کردیا ہے۔فلسطینی وزارت خارجہ کے مطابق عالمی سطح پر پابندی کے باوجود فلسطینیوں پر صیہونی فوج سفید فاسفورس کے راکٹ پھینک رہی ہے، صرف ایک عمارت کے ملبے سے بچوں اور خواتین سمیت15افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔ ادھر اسرائیل نے حماس کی القسام بریگیڈ کے سربراہ کے گھرپر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں سپریم کمانڈر محمد الضیف کے والد ، بھائی، بھتیجے اور پوتی شہید ہوگئے۔فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہوئے ہیں اور اب تک غزہ کے ایک لاکھ 87 ہزار رہائشی پناہ کی تلاش میں گھروں کو چھوڑ چکے ہیں۔بھاری بمباری کے درمیان یو این آر ڈبلیو اے کے زیر انتظام چلنے والے 88 اسکولوں میں ایک لاکھ 75 ہزار 500 افراد نے پناہ لے لی تاہم خدشہ ہے کہ جلد ہی اس کے پاس موجود جگہ کم ہو جائے گی۔اقوام متحدہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں 2 لاکھ 60ہزار سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں کیونکہ فلسطینیوں پر اسرائیل کی فضائی، زمینی اور سمندر سے بمباری جاری ہے۔۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان شدید جھڑپیں پانچویں روز میں داخل ہوگئی ہیں، اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی سخت کردی گئی ہے اور غزہ پر حملے تیز کر دئیے گئے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ہفتے سے اب تک پرہجوم ساحلی علاقے میں کم از کم 950 افراد شہید اور 5ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔ 5 روزہ جارحیت کے دوران غزہ میں 22 ہزار 639 گھر تباہ ،10 ہسپتالوں اور 48 اسکولوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔دوسری جانب جاں بحق فلسطینی صحافی محمد صبوح کے جنازے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور محمد صبوح کی میت پر ان کا کیمرہ بھی رکھ دیا گیا۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پربمباری میں ممنوعہ سفید فاسفورس کا استعمال بھی شروع کردیا گیا ہے۔فلسطینی وزارت خارجہ کے مطابق عالمی سطح پر پابندی کے باوجود فلسطینیوں پر صیہونی فوج سفید فاسفورس کے راکٹ پھینک رہی ہے، صرف ایک عمارت کے ملبے سے بچوں اور خواتین سمیت15افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔حملوں کے نتیجے میں مغربی کنارے میں 21 فلسطینی شہید ہوئے جہاں جبالیہ کیمپ میں امام علی مسجد کوبھی بمباری کرکے شہید کردیا گیا ہے۔اس حوالے سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کامکمل محاصرہ جنگی جرم کے زمرے میں آتا ہے۔حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 12 سو سے تجاوز کر گئی ہے ۔
اسرائیلی بمباری کے جواب میں القسام بریگیڈ کا اسرائیلی طیاروں پرمیزائلوں سے حملہ
غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی بمباری کے جواب میں القسام بریگیڈ نے اسرائیلی طیاروں پر 2 میزائل داغے، جبکہ غزہ پر رات بھر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 فلسطینی شہید ہو گئے، اسرائیل نے رہائشی عمارتوں، مساجد، دکانوں اور فیکٹریوں کو نشانہ بنایا۔اسرائیلی فوج کے مطابق طیاروں نے گزشتہ رات غزہ میں 200 مقامات کو نشانہ بنایا جبکہ شمال میں حماس کے 80 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا،علاوہ ازیں رات بھر اسرائیلی بمباری کے بعد حماس نے اسرائیلی شہر سدیروت پر راکٹ حملہ کیا ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک عمارت پر براہ راست راکٹ ٹکرایا ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔دوسری جانب غزہ کے کئی علاقے ملبے کے ڈھیر میں بدلنے کے بعد اسرائیل نے ایک بار پھر زمینی کارروائی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے 3 لاکھ فوجی غزہ کی سرحد کے قریب پہنچا دئیے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیرِ دفاع نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس تبدیلی چاہتی ہے، اسے تبدیلی ملے گی۔علاوہ ازیں غزہ پر اسرائیل نے پانچویں روز بھی حملے جاری رکھے ۔حماس کے مطابق غزہ پر رات بھر کے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 فلسطینی شہید ہوئے ہیں، اسرائیل نے رہائشی عمارتوں، مساجد، دکانوں اور فیکٹریوں کو نشانہ بنایا۔اسرائیلی فوج کے مطابق طیاروں نے گزشتہ رات غزہ میں 200 مقامات کو نشانہ بنایا جبکہ شمال میں صبح حماس کے 80ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینیوں پر بمباری کیلئے امریکی اسلحے سے بھرا طیارہ اسرائیل پہنچ گیا
(صباح نیوز) فلسطینیوں پر بمباری کے لیے امریکی اسلحے سے بھرا طیارہ اسرائیل پہنچ گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ہتھیار جنوبی اسرائیل کے ایک ائیر بیس پر پہنچائے گئے تاہم ان کی اقسام کے حوالے سے فی الحال کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ یہ اسلحہ اہم فوجی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرے گا۔ امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے اس ہفتے اسرائیل کو جنگی ساز و سامان کی فراہمی شروع کردی ہے۔ رپورٹس کے مطابق دوسرا بحری بیڑا بھی اسرائیل بھیجنے پر غور کیا جارہا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا ہے کہ تاحال امریکی فوج تعینات نہیں کی جارہی ۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی صدر جو بائیڈن سے رابطہ کیا اور کہا کہ ہولوکاسٹ کے بعد ایسا منظرنہیں دیکھا۔ اس موقع پر امریکی صدر نے اسرائیل کی فوجی امداد بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی دفاعی ضروریات کو یقینی بنائیں گے، حملوں کے بعد ممکنہ علاقائی خطرات کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ ادھر حماس نے اسرائیل کو جوابی دھمکی دی اور واضح کیا کہ قبضے کے خلاف مزاحمت فلسطینیوں کاحق ہے، مقدس مقامات کا دفاع اورقبضہ ختم کراکے ہی دم لیں گے۔