اسرائیلی فوج کی غزہ پر تین طرف سے حملہ کرنے کی دھمکی
اب غزہ پر بری، فضائی اور بحری راستوں سے جلد حملہ کیا جائے گا اور یہ آپریشن طویل وقت لے گا،اسرائیلی فوج
ڈبلیو ایچ او نے غزہ کے ہسپتالوں سے مریضوں کی بے دخلی سزائے موت کے مترادف قراردیدی
غزہ ( ویب نیوز)اسرائیلی فوج نے غزہ پر تین طرف سے حملہ کرنے کی دھمکی دے دی۔غیر ملکی خبر رساں ا دارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ اب اگلے مرحلے کا وقت آ پہنچا ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اب غزہ پر بری، فضائی اور بحری راستوں سے جلد حملہ کیا جائے گا اور یہ آپریشن طویل وقت لے گا۔ جس کے لیے شمال میں ہماری فوج بالکل تیار بیٹھی ہے۔غزہ کے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے کہا کہ غزہ کے رہائشی جنوب کی جانب نکل جائیں اور اس وقت تک واپس نہ آئیں جب تک ہم نہ کہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے نکلنے کی ڈیڈ لائن کے باوجود رہائشیوں پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور شمالی غزہ سے جنوبی غزہ جانے والے 250 سے زائد فلسطینیوں کو راستے میں بمباری کر کے شہید کر دیا گیا۔
ڈبلیو ایچ او نے غزہ کے ہسپتالوں سے مریضوں کی بے دخلی سزائے موت کے مترادف قراردیدی
2 ہزار زیرِ علاج مریض جنوبی غزہ کے بھرے ہسپتالوں میں نہیں جا سکتے، 22 ہسپتالوں سے مریضوں کی منتقلی کا حکم قابلِ مذمت ہے،ڈبلیو ایچ او
جنیوا .عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے غزہ کے ہسپتالوں سے مریضوں کی بے دخلی سزائے موت کے مترادف قرار دے دی۔عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ 2ہزار زیرِ علاج مریض جنوبی غزہ کے بھرے ہسپتالوں میں نہیں جا سکتے، 22 ہسپتالوں سے مریضوں کی منتقلی کا حکم قابلِ مذمت ہے۔دوسری جانب 10ہزار اسرائیلی فوجیوں کے غزہ پر زمینی حملے اور قبضے کا منصوبہ ہے، اس دوران کم از کم محدود مدت کے لیے غزہ کو کنٹرول کیا جائے گا۔ دوسری جانب امریکا کے شہر نیویارک میں یہودیوں نے غزہ کے حق میں مظاہرہ کیا، اس دوران کئی یہودی غزہ پر بمباری اور فاسفورس حملے پر آبدیدہ ہوگئے۔یہودیوں کا موقف تھا کہ غزہ کے عام شہریوں پر حملے توریت کی تعلیمات کے خلاف ہیں۔یہودی شرکاء نے کہا کہ غزہ میں عام شہریوں پر حملے نسل کشی ہے۔یہودی مظاہرین نے ہمارے نام یہ قبول نہیں کے نعرے بھی لگائے۔