غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 58 فلسطینی شہید،200زخمی
امداد کے منتظر فلسطینیوں پر رفح میں حملہ27 فلسطینی شہید
غزہ (ویب نیوز)
غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 58 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق جنوبی غزہ کے خان یونس کے ناصر ہسپتال میں 35 افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں جبکہ جنوبی غزہ کے رفح علاقے میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کم از کم 27 فلسطینی شہید اور 200زخمی ہوگئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ غزہ ہیومنٹیرین فانڈیشن (جی ایچ ایف) کے امدادی مرکز پر پیش آیا، جو اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ تنظیم ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے 27 مئی سے روزانہ رپورٹ ہونے والی غزہ میں امداد کے متلاشی افراد پر فائرنگ کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، یہ وہ دن ہے جب جی ایچ ایف نے اپنے کام کا آغاز کیا تھا۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے 3 فوجی شمالی غزہ کے جبالیہ علاقے میں شہید ہوئے ہیں، یہ واقعہ مارچ میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک کا سب سے مہلک حملہ ہے۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ میں اب تک کم از کم 54 ہزار 381 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 24 ہزار 54 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔7 اکتوبر 2023 کو حماس کے زیر قیادت حملوں میں اسرائیل میں ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے تھے، جب کہ 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
غزہ میں اسرائیلی حملے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور جنگی جرم ہیں، اقوام متحدہ
جنیوا…..اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق ‘وولکر ترک’ نے کہا ہے کہ غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز کے قریب شہریوں پر ہونے والے ‘مہلک حملے’ جنگی جرم ہیں۔محصور فلسطینی علاقے میں موجود امدادی کارکنوں کے مطابق اسرائیلی فوج نے بروز منگل جنوبی شہر رفح میں ایک امدادی مرکز کے قریب شہریوں پر فائرنگ کر کے کم از کم 27 فلسطینیوں کو قتل کر دیا ہے جس کے نتیجے میں پہلے سے موجود ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔امدادی کارکنوں کے مطابق اسرائیلی فوج نے امدادی مرکز پر ایسا ہی حملہ اتوار کے دن بھی کیا اور کم از کم 31 فلسطینیوں کو قتل کر دیا تھا۔وولکر ترک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ‘غزہ میں قلیل مقدار میں خوراک کی امداد حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے پریشان حال شہریوں پر مہلک حملے ناقابل قبول ہیں۔”تیسرے دن بھی غزہ ہیومینیٹیرین فانڈیشن کے زیر انتظام امدادی مرکز کے قریب فلسطینیوں پر حملہ کیا گیا ہے ۔ آج صبح ہمیں اطلاع ملی ہے کہ حملے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔’متنازع اسرائیلی۔امریکی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹیرین فانڈیشن ایک حالیہ تشکیل شدہ گروپ ہے۔ اس گروپ کو ،غزہ میں امداد کی تقسیم کا ایک نیا نظام نافذ کرنے کے لیے اسرائیل کا تعاون حاصل ہے۔اس فانڈیشن کے غیر جانبداری اور آزادی جیسے بنیادی انسانی اصولوں پر پورا نہ اترنے سے متعلق خدشات کی وجہ سے اقوام متحدہ اس گروپ کے ساتھ کام نہیں کر رہی۔ترک نے ہر حملے کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیق کا مطالبہ کیا، ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا اور کہاہے کہ”شہریوں پر حملے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور جنگی جرم ہیں” ۔’انہوں نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے سامنے بھیانک ترین ترجیحات رکھی گئی ہیں : یا تو بھوک سے مر جائیں یا اس خطرے کے ساتھ امداد حاصل کرنے کی کوشش کریں کہ انہیں قتل کیا جا سکتا ہے۔یہ عسکری امدادی نظام ، جیسا کہ اقوام متحدہ نے بھی بارہا خبردار کیا ہے،زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہا اور امداد کی تقسیم کے بین الاقوامی معیاروں کی خلاف ورزی کررہا
ہے ۔
شمالی غزہ میں القسام بریگیڈز کا حملہ،11 اسرائیلی فوجی مارے گئے
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈزنے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ ان کے مجاہدین نے شمالی غزہ کے جبالیہ کیمپ کے مشرق میں قابض صہیونی فوجیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا ہے، جہاں وہ مسافت صفر سے سخت لڑائی میں مصروف ہیں اور دشمن کے کئی فوجیوں کو ہلاک و زخمی کر چکے ہیں۔ القسام کے مطابق لڑائی اب بھی جاری ہے۔قابض اسرائیل کی طرف سے جاری میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پیر کی سہ پہر جبالیا کے علاقے میں القسام کے اس گھات میں 11 اسرائیلی فوجی مارے گئے یا زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع نے اسے ایک انتہائی مشکل اور گھمبیر کارروائی قرار دیا ہے۔رپورٹس کے مطابق، قابض فوج کی ایک ٹیم شمالی غزہ کے ایک عمارت میں تعینات تھی جہاں انہیں یاسین 105 راکٹ سے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ہلاکتیں اور زخمی ہونے والے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔مقامی اسرائیلی نیوز سائٹ "حدوشوت بتخون نے بھی جبالیا کی اس کارروائی میں 11 فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ عزالدین القسام نے بھی جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ وہ قابض فوج کے ساتھ مسافت صفر پر جاری لڑائی میں مصروف ہیں۔اسرائیلی میڈیا نے مزید بتایا کہ لڑائی کی شدت کے باعث فوجی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز زخمیوں اور ہلاک شدگان کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ خاص طور پر جبالیہ میں ایک ایوی ایشن یونٹ پر مسلسل مخالف فائرنگ ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے زخمیوں کی ایمرجنسی ایویکیو ایشن ناکام رہی اور ایوی ایشن ہیلکاپٹر پر مخالف اینٹی ٹینک راکٹ بھی فائر کیا گیا۔اب تک یہ لڑائی جاری ہے اور قابض فوج شدید ترین مزاحمت کے باوجود زخمیوں اور ہلاک شدگان کو وہاں سے نکالنے میں ناکام رہی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطینی مزاحمت اپنی سرزمین پر قابض صہیونی فوج کو بھرپور نقصان پہنچانے میں کامیاب ہو رہی ہے۔
#/S