غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 18ہزارتک پہنچ گئی..50  ہزارافرادزخمی،61 فیصد سے زیادہ مکانات تباہ

گزشتہ 48 گھنٹوں میں40اسرائیلی فوجی ہلاک ، درجنوں زخمی،44 ٹینک تباہ کر دیئے، القسام بریگیڈز

 ترجمان القسام بریگیڈز کے ابوعبیدہ نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر اسرائیلی فوجیوں پر حماس کے حملوں کی ویڈیو بھی جاری کی

 اسرائیل کی جانب سے جنگجو قرار دئیے جانے والے غزہ کے معصوم فلسطینیوں نے زیادتیوں کی روداد سنادی۔

غزہ(ویب  نیوز)

غزہ میں اسرائیلی حملوں کی نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 18ہزارتک پہنچ گئی ہے۔ غزہ میں فلسطینی محکمہ صحت  کے مطابق غزہ کی پٹی پر 7 اکتوبر سے جاری حملوں میں، زیادہ تر بچوں اور عورتوں سمیت 18 ہزار   فلسطینی  مارے جا چکے ہیں ۔وزارت صحت نے مزید کہا کہ "گذشتہ گھنٹوں کے دوران 297 شہدا ہسپتالوں میں لائے گئے جب کہ بڑی تعداد میں لوگ اپنے گھروں کے ملبے تب گئے ہیں اور انہیں زندہ نکالنے کا کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا۔دریں اثنا سرکاری میڈیا آفس نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی کے شہدا میں 7,875 بچے اور 6,130 خواتین شامل ہیں۔ جب کہ لاپتہ افراد کی تعداد 7,760 تک پہنچ گئی ہے یا تو ملبے تلے دبے ہیں۔زخمیوں کی مجموعی تعدد تقریبا 50ہزارتک پہنچ گئی ہے۔وزارت صحت نے اتوار کی شام ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں 61 فیصد سے زیادہ مکانات اور رہائشی یونٹس تباہ ہو گئے ہیں، کیونکہ قابض فوج کی وحشیانہ بمباری میں 305,000 سے زیادہ مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔انہوں نے غزہ کی پٹی میں بے گھر ہونے والوں کے حالات کی طرف اشارہ کیا جن کی تعداد اٹھارہ لاکھ سے زیادہ ہے۔ ان کی زندگیاں دن بہ دن مشکل اور سخت ہوتی جا رہی ہیں، کیونکہ اس سے خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت واضح طور پر ان کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔وزارت صحت نے فوری طور پر غزہ کی پٹی کی مصر کی طرف موجود رفح کراسنگ کھولنے کا مطالبہ کیا۔خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف وحشیانہ جنگ کا آغاز کیا ہے جس میں اب تک غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر تباہی اور بربادی کی گئی ہے۔

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران 40اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور 44فوجی ٹینکوں کو تباہ کیا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران ہم نے غزہ میں اسرائیل کے 44 ٹینکوں اور فوجی گاڑیوں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کیا، اسی دوران40اسرائیلی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی بھی ہوئے۔القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر اسرائیلی فوجیوں پر کیے جانے والے حماس کے حملوں کی ویڈیو بھی جاری کی۔دوسری جانب اسرائیلی اخبار کے مطابق اسرائیلی محکمہ دفاع کی سربراہ نے 2 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجیوں کے معذور ہونے کی تصدیق کی ہے۔اسرائیلی اخبار کو دئیے گئے انٹرویو میں اسرائیلی وزارت دفاع کی سربراہ نے کہا کہ ہمارے کئی فوجی شدید نفسیاتی دبا کا شکار ہیں اور آگے چل کر ان کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ کئی فوجیوں کی حالت تشویشناک ہے۔اسرائیلی وزارت دفاع کی سربراہ نے کہا کہ ہمارے کئی فوجیوں کو شدید اندرونی زخم آئے ہیں جس کی وجہ سے ان کے اعضاء شدید متاثر ہوئے ہیں جبکہ 2 ہزار سے زائد فوجیوں کے ہاتھ اور پاوں بھی کاٹنے پڑے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل ہمارے فوجیوں کو کبھی ایسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا، جیسا اب کرنا پڑ رہا ہے۔واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 17ہزار 700 سے تجاوز کرگئی جبکہ 49 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے آنکھوں پر پٹیاں باندھیں، جسم پر نمبر درج کئے، معصوم فلسطینیوں کی روداد

گڑھے میں کچھ قیدیوں کو پھینک کر اوپر سے مٹی ڈال دی گئی اورزندہ دفن کیا گیا

مسلسل بمباری ہورہی ہے، کوئی جگہ محفوظ نہیں، سب تباہ ہوچکا، جنگ ختم کرائیں، ہمیں گھروں کو جانا ہے، عالمی برادری سے اپیل

 اسرائیل کی جانب سے جنگجو قرار دئیے جانے والے غزہ کے معصوم فلسطینیوں نے زیادتیوں کی روداد سنادی۔فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ہماری آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئیں، جسم پر نمبر درج کیے، کپڑے اتروائے اور تشدد کا نشانہ بنایا۔اسرائیل کی قید سے رہائی ملنے کے بعد فلسطینیوں کا غزہ کے ہسپتالوں میں علاج کیا گیا، بچوں پر بھی بدترین تشدد کیا گیا۔ایک فلسطینی نے کہا کہ گڑھے میں کچھ قیدیوں کو پھینک کر اوپر سے مٹی ڈال دی گئی، زندہ دفن کیا گیا۔دوسری جانب غزہ کے معصوم بچوں نے دنیا سے فریاد کی اور کہا مسلسل بمباری ہورہی ہے، کوئی جگہ محفوظ نہیں، سب تباہ ہوچکا، جنگ ختم کرائیں، ہمیں گھروں کو جانا ہے۔