• اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصی میں نمازیوں پر حملہ، خواتین سمیت 60سے زائد زخمی، 350گرفتار ،سعودی عرب، مصر اور اردن کی مذمت
  • اسرائیلی پولیس نے نہتے نمازیوں پر گرینیڈ پھینکے اور آنسو گیس کی شیلنگ کی، متعدد کی حالت غیر ہوگئی
  • حماس کی اپیل پر سیکڑوں فلسطینی مسجد اقصی پہنچ گئے، اسرائیلی دہشتگردی کے خلاف شدید احتجاج کیا
  • اسرائیلی فورسز نے مسجدِ اقصی میں گھسنے کے بعد غزہ میں راکٹ حملہ کیا ہے، حملے میں 2تربیتی مراکز اور مہاجرکیمپ کو نشانہ بنایا ہے، حماس
  • قابض طاقت کو مقدس مقام کی سرخ لکیر عبور کرنے کے خلاف خبردار کرتے ہیں جو بڑے تصادم کا باعث بنے گا، فلسطینی صدر
  •  اسرائیلی حملے سے امن کوششوں کو نقصان پہنچے گا، اس طرح کے اقدامات بین الاقوامی اصولوں اور ضابطوں کی خلاف ورزی ہیں،سعودی وزارتِ خارجہ

مقبوضہ بیت المقدس/ریاض/قاہرہ (ویب نیوز)

اسرائیلی پولیس نے ایک بار پھر دہشتگردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طلوع آفتاب سے پہلے مسجد اقصی کے احاطے میں دھاوا بول دیاجس کے نتیجے میںخواتین سمیت 60سے زائدفلسطینی زخمی ہوگئے، اسرائیلی دہشتگردی کے خلاف احتجاج کرنے والے 350سے زائدفلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔سعودی عرب، مصر اور اردن نے مسجد اقصی پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے ۔غیرملکی خبررساںایجنسی کے مطابق اسرائیلی پولیس اہلکاروں نے ایک بار پھر مسجد اقصی کا تقدس پامال کرتے ہوئے مسجد کے احاطے میں گھس کر نمازیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ اسرائیلی پولیس کے تشدد سے خواتین سمیت 60سے زائد نمازی زخمی ہوگئے۔اسرائیلی پولیس نے نہتے نمازیوں پر گرینیڈ پھینکے اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد نمازیوں کی حالت غیر ہوگئی۔اسرائیلی پولیس کے حملے کے بعد حماس کی اپیل پر سیکڑوں فلسطینی مرد اور خواتین مسجد اقصی پہنچ گئے اور اسرائیلی پولیس کی دہشتگردی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔اسرائیلی پولیس نے خواتین سمیت 350سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔اسرائیلی فورسز نے مسجدِ اقصی میں گھسنے کے بعد غزہ میں راکٹ حملہ کیا ہے، حماس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں اسرائیل نے غزہ میں 2تربیتی مراکز اور مہاجرکیمپ کو نشانہ بنایا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی پولیس کا دعوی ہے کہ انہوں یہ اقدام ڈنڈے اور پتھراؤ اٹھائے مشتعل افراد کے کمپاونڈ میں داخل ہونے پر کیا۔اسرائیل نے غزہ سے راکٹ فائر ہونے کا دعوی بھی کر دیا۔ادھر مسجدِ اقصی میں اسرائیلی فورسز کے حملے پر سعودی عرب، مصر اور اردن کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔اسرائیلی پولیس کے مسجدِ اقصی میں گھسنے، نمازیوں پر حملے اور ان کوتشدد کا نشانہ بنانے کی فلسطینی صدر نے سخت مذمت کی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ قابض طاقت کو مقدس مقام کی سرخ لکیر عبور کرنے کے خلاف خبردار کرتے ہیں جو بڑے تصادم کا باعث بنے گا۔سعودی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے سے امن کوششوں کو نقصان پہنچے گا، اس طرح کے اسرائیلی اقدامات مقدس مذہبی مقامات کے احترام کے حوالے سے بین الاقوامی اصولوں اور ضابطوں کی خلاف ورزی ہیں۔