پاکستان کی اسرائیل کے معاملے پر پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں، جلیل عباس جیلانی
اسرائیل فلسطین کے مظلوم عوام کی نسل کشی کر رہا ہے ،فلسطینی جدوجہد کے خلاف اسرائیلی جارحیت ناقابل قبول ہے
پاکستان ہمیشہ فلسطین کے مسئلے پر واضح موقف رکھتا ہے، شہری آبادی پر حملوں اور غزہ کے محاصرے کی پرزور مذمت کرتے ہیں
مشرق وسطی میں فلسطین کے مسئلے کا حل نکالنا انتہائی ناگزیر ہے، فلسطینیوں کے حقوق کا احترام اوران کو آزاد ریاست کا حق دیا جائے
چین کے ساتھ سی پیک پر بات چیت چل رہی ہے، سی پیک معاملے پر سکیورٹی کے حوالے سے بیرونی وجوہات کی بنا پر مسائل ہیں
انوارالحق کاکڑ چینی صدر کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں، وزیراعظم چینی صدر سے بھی ملاقات کریں گے،باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوگا
انوار الحق کاکڑ کی عالمی رہنمائوں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی، کاروباری افراد سے بھی ملاقات کریں گے،متعدد ایم او یوز بھی دستخط کئے جائیں گے
زراعت، گرین انرجی اور دیگر امور پر یادداشت کے معاہدے دستخط ہوں گے اور مختلف شعبوں میں مزید تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا
دورے سے چین اور پاکستان کے باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہوگا، 2 روز بیجنگ میں گزارنے کے بعد وزیراعظم سنکیانگ کا دورہ کریں گے
ہمارے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں، دنیا میں یہ تاثر ہے کہ بھارت مختلف ممالک میں جاسوسی و قتل میں ملوث ہے،پریس کانفرنس
اسلام آباد ( ویب نیوز)
نگرا ن وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین کے مظلوم عوام کی نسل کشی کر رہا ہے، پاکستان کی اسرائیل کے معاملے پر پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں، مشرق وسطی میں فلسطین کے مسئلے کا حل نکالنا انتہائی ناگزیر ہے، سعودی عرب سے رابطے میں ہیں ، چین کے ساتھ سی پیک پر بات چیت چل رہی ہے۔اسلام آباد میں وزارتِ خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں معصوم بچے اور خواتین شہید ہوچکے، ہم غزہ کے گھیرئوا کی مذمت کرتے ہیں، غزہ میں لوگوں کے پاس پانی ہے نہ خوراک، ۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطین کے مسئلے پر واضح موقف رکھتا ہے، شہری آبادی پر حملوں اور غزہ کے محاصرے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل 6 دہائیوں سے زائد عرصے سے فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، اسرائیل فلسطین کے بارے میں اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کا احترام کرے، غزہ میں انسانی امداد کے لئے اقوامِ متحدہ سے رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان 1967 سے قبل کی سرحدیں، القدس الشریف دارالحکومت کے ساتھ آزاد فلسطین ریاست چاہتا ہے،فلسطینی جدوجہد کے خلاف اسرائیلی جارحیت ناقابل قبول ہے، فلسطینیوں کے حقوق کا احترام کیا جانا چاہئے اوران کو آزاد ریاست کا حق دیا جائے۔ نگران وزیرِ خارجہ نے کہا کہ او آئی سی کا خصوصی اجلاس 18 اکتوبر کو جدہ میں ہوگا جس میں بحیثیت وزیرِ خارجہ شرکت کروں گا، او آئی سی وزرائے خارجہ کے جدہ اجلاس میں انسانی المیہ بھی ایجنڈے پر ہے۔نگران وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی اسرائیل کے معاملے پر پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں، مشرق وسطیٰ میں فلسطین کے مسئلے کا حل نکالنا انتہائی ناگزیر ہے، پاکستان کی فلسطین پر پوزیشن ماضی سے پیوستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب سے رابطے میں ہیں اور چین کے ساتھ سی پیک پر بات چیت چل رہی ہے، سی پیک معاملے پر سکیورٹی کے حوالے سے بیرونی وجوہات کی بنا پر مسائل ہیں۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ چینی صدر کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں، وزیراعظم چینی صدر سے بھی ملاقات کریں گے، ملاقات میں چینی قیادت سے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔نگران وزیرِ خارجہ نے کہا کہ انوار الحق کاکڑ کی فورم کے موقع پر عالمی رہنمائوں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی، وزیراعظم چین کے کاروباری افراد سے بھی ملاقات کریں گے اور اس دوران متعدد ایم او یوز بھی دستخط کئے جائیں گے۔جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ زراعت، گرین انرجی اور دیگر امور پر یادداشت کے معاہدے دستخط ہوں گے اور مختلف شعبوں میں مزید تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دورے سے چین اور پاکستان کے باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہوگا، 2 روز بیجنگ میں گزارنے کے بعد وزیراعظم سنکیانگ کا دورہ کریں گے، وزیراعظم سنکیانگ یونیورسٹی میں بھی خطاب کریں گے۔جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ وزیراعظم سنکیانگ میں کاروباری افراد سے ملاقاتیں کریں گے اور وزیراعظم جمعے کی نماز بھی سنکیانگ کی مسجد میں پڑھیں گے۔نگران وزیرِ خارجہ نے کہا کہ سی پیک سلو ڈائون نہیں کیا جائے گا، سی پیک کو تیزی کے راستے پر ڈالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں، ہمیں زلزلے کے بعد افغانستان نے ضروریات کا بتایا تھا، بعد میں افغانستان نے بتایا کہ ان کی ضروریات اندرونی طور پر پوری ہوگئیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں یہ تاثر ہے کہ بھارت مختلف ممالک میں جاسوسی و قتل میں ملوث ہے۔