معروف قانون دان ایس ایم ظفر انتقال کرگئے،نماز جنازہ آج (جمعہ کو) لاہور میں ادا کی جائیگی
صدر ،وزیر اعظم ،چیرمین سینٹ ،سپیکر قومی اسمبلی ، وفاقی وزراء ،سراج الحق سمیت دیگر سیاسی رہنماوں کا ایس ایم ظفر کے انتقال پر اظہار تعزیت
لاہور ( ویب نیوز)
معروف قانون دان اور سابق سینیٹر ایس ایم ظفر 93 برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد لاہور میں انتقال کر گئے۔ایس ایم ظفر کے صاحبزادے علی ظفر کی قانونی ٹیم کے رکن وکیل حماد خالد بٹ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایم ظفر کی نماز جنازہ جمعہ کو لاہور میں ادا کی جائے گی۔ایس ایم ظفر کی نماز جنازہ بعد نماز عصر تقریبا سوا چار بجے جامع مسجد اے بلاک کینال ویو سوسائٹی میں ادا کی جائے گی۔صدر عارف علوی ،وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ،چیرمین ،ڈپٹی چیرمین سینٹ ،سپیکر قومی اسمبلی ،وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی،وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی ،امیر جماعت اسلامی سراج الحق سمیت دیگر سیاسی رہنماوں نے ایس ایم ظفر کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ،مرحوم ایس ایم ظفر عرصہ دراز سے شدید علیل تھے، کہ جمعرات کو انتقال کرگئے ، مرحوم کی عمر 93 برس تھی،مرحوم معروف قانون دان سینیٹرعلی ظفر کے والد تھے، 6 دسمبر 1930کو رنگون برما میں پیدا ہونے والے سینیئر ایڈووکیٹ اور سابق وزیر قانون ایس ایم ظفر کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے۔اس کے علاوہ وہ قومی اور بین الاقوامی امور پر ملکی اور غیر ملکی جرائد میں مضامین بھی لکھتے رہے۔ایس ایم ظفر 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان کے وزیر قانون تھے۔ 19ستمبر 1965 کو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں انہوں نے جنگ بندی کی قرارداد کو مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کرایا۔ ایس ایم ظفر نے اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن سے بھی خطاب کیا۔ایس ایم ظفر 35 برس کی عمر میں ایوب کابینہ میں قانون و پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر بنے،مرحوم 1975 میں صدر لاہور ہائیکورٹ بار منتخب ہوئے اور 1979 میں سپریم کورٹ بار کے صدر بنے۔ کئی اہم ملکی اور بین الاقوامی مقدموں میں کامیابی حاصل کی، وہ 2003 سے 2012 تک سینیٹ کے ممبر بھی رہے جبکہ 2018 میں انہوں نے سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کردیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے 2004 سے 2012 تک ہمدرد یونیورسٹی کے چانسلر کی ذمہ داریاں بھی ادا کیں۔ایس ایم ظفر کو 2011 میں صدارتی ایوارڈ نشان امتیاز سے نوازا گیا تھا۔ایس ایم ظفر کے انتقال پر صدر مملکت ڈاکر عارف علوی نے انہیں دوست، آئین ساز مصنف اور ایک شاندار وکیل قرار دیا۔ انہوں نے ایس ایم ظفر کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور مرحوم کے لیے دعا کی۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینیٹر علی ظفر سے ان کے والد ڈاکٹر ایس ایم ظفر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ اپنے ٹویٹ میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میں اپنے دوست اور وکیل سینیٹر علی ظفر اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں، وہ ممتاز آئین ساز مصنف اور شاندار وکیل تھے۔ اللہ تعالی ان کو جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ایس ایم ظفر نے مجھے اپنی کتاب ڈیموکریسی اینڈ اسلام ان ہسٹر ی بھجوائی تھی جس کا مطالعہ کیا ۔شاندار کتاب بھجوانے پر میں نے حال ہی میں انھیں شکریہ کا پیغام بھجوایا تھا،نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے معروف قانون دان اور سابق سینیٹر سید محمد ظفر (ایس ایم ظفر)کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لئے بلندی درجات کی دعاکی ہے۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے مرحوم کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے دعاکی کہ اللہ تعالی مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور ان کے خاندان کو صبر جمیل عطا کرے، چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے سینیٹر علی ظفر کے والد سابق وفاقی وزیر قانون و سابق سینیٹر ایس ایم ظفر کے انتقال پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مرحوم کی ایوانِ بالا میں قانون سازی کے حوالے سے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کے دکھ کی اس گھڑی میں اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے اللہ تعالی سے مرحوم کے درجات کی بلندی اور سوگواران کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی،قائد ایوان سینیٹ سینیٹر اسحاق ڈار، قائد حزب اختلاف سینیٹ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے بھی سابق وفاقی وزیر قانون و سینیٹر ایس ایم ظفر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے الگ الگ تعزیتی پیغامات میں خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی سابق سینیٹر ایس ایم ظفرکو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا کرے،سپیکر قومی راجہ پرویز اشرف نے بھی ایس ایم ظفر کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی سابق سینیٹر ایس ایم ظفرکو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا کرے،نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی نے سینئر قانون دان اور دانشور ایس ایم ظفر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔جمعرات کو اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایم ظفر کے انتقال کی خبر سن کر دلی افسوس ہوا، ایس ایم ظفر ایک بلند پایہ قانون دان ہی نہیں بلکہ ایک شائستہ انسان بھی تھے۔انہوں نے کہا کہ مرحوم نے ملکی و بین الاقوامی مقدموں میں اہم کامیابیاں حاصل کیں، مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی کا معروف قانون دان سید محمد ظفر کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ اپنے تعزیتی بیان میں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔ انہوں نے کہا کہ وکالت کے شعبہ میں مرحوم کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا،امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے معروف قانون دان ایس ایم ظفر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت کے لیے دعا اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے مرحوم کی قومی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔منصورہ سے جاری بیان میں نائب امرا لیاقت بلوچ، فرید احمدپراچہ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف و دیگر قیادت نے ایس ایم ظفر کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی ہے اور ان کے صاحبزادے بیرسٹر علی ظفر سے تعزیت کیا۔سینئر قانون دان کے انتقال پر امریکا، برطانیہ اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی سابق سفیر ملیحہ لودھی نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایم ظفر غیر معمولی قانون دان اور انتہائی نفیس انسان تھے۔انہوں نے ایس ایم ظفر کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔سابق رکن قومی اسمبلی ماروی میمن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر تعزیتی بیان میں کہا کہ ہم ان کے شاگرد تھے اور وہ ایک عظیم انسان تھے، ایس ایم ظفر کا انتقال پاکستانی سیاست اور پارلیمنٹ کا نقصان ہے،دیگر سیاسی ،مذہبی اور دینی جماعتوں کے رہنماوں نے بھی ایس ایم ظفر کے انتقال پر دکھ اور افسو س کا اظہا ر کیا ہے ۔۔