وفاقی دارالحکومت میں غزہ ملین مارچ کا جلسہ روکنے کے لئے پولیس کا جماعت اسلامی کے خلاف کریک ڈاؤن

ضلعی امیرنصراللہ رندھاوا مرکزی انجمن تاجران کے صدر کاشف چوہدری سمیت کئی کارکنان گرفتار

حکمرانوں کے لئے امریکہ کے بعد کیا اب اسرائیل نوازی بھی قابل شرم نہیں؟ سراج الحق

کاروائی نگران وزیرداخلہ سرفرازبگٹی کی ہدایت پر کی گئی ہے۔ زبیرصفدر

حکومت فوری گرفتار شدگان کو رہا کرے اور معافی مانگے۔

  امیر العظیم ، سینیٹر مشتاق احمد اور میاں محمد اسلم کا ردعمل

اسلام آباد (ویب  نیوز)

وفاقی دارالحکومت میں غزہ ملین مارچ کا جلسہ روکنے کے لئے پولیس کا جماعت اسلامی کے خلاف کریک ڈاؤن،ضلعی امیرنصراللہ رندھاوا مرکزی انجمن تاجران کے صدر کاشف چوہدری سمیت کئی کارکنوں کوگرفتارکرلیا گیا ۔کاروائی نگران وزیرداخلہ سرفرازبگٹی کی ہدایت پر کی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں  جماعت اسلامی کے زیراہتمام  اتوار کو ہونے والے غزہ ملین مارچ کے  جلسہ کا سٹیج بنانے کے لئے ضلعی امیرنصراللہ رندھاوا مرکزی انجمن تاجران کے صدر  ونائب امیر جماعت کاشف چوہدری کی قیادت میں کارکنان آبپارہ کے قریب کشمیر ہائی وے پر مطلوبہ سامان لے کر پہنچے، کچھ دیر بعد وہاں پولیس اور رینجرز  پہنچ گئی اور جلسہ کے منتظمین کو سٹیج بنانے سے روک دیا،پولیس نے سامان قبضہ میں لیتے ہوئے نصراللہ رندھاوا ، کاشف چوہدری اور  جماعت اسلامی کے کئی کارکنا ن کو گرفتارکرلیا۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ردعمل میں کہا ہے کہ غزہ مارچ کی تیاریاں روکنا اور اسلام آباد کے امیر نصراللہ رندھاوا اور تاجر رہنما کاشف چوہدری کی گرفتاری انتہائی قابل مذمت ہے۔ نگران حکومت اور ادارے کس کو خوش کرنا چاہتے ہیں؟ ٹوئٹ بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ امریکہ کے بعد کیا اب اسرائیل نوازی بھی ان کیلیے کوئی قابل شرم بات نہیں رہی؟ کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔ غزہ_مارچ_توہوگا ان شااللہ ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت رکاوٹیں ڈالنے اور گرفتاریاں کرکے اپنے منہ پر کالک نہ ملتی تو بہتر ہوتا۔ فلسطین اور غزہ میں ہونے والے مظالم کے خلاف پوری قوم یک زبان ہے۔ دنیا سراپا احتجاج ہے۔ امریکہ کو خوش کرنے کا حکومتی اقدام افسوسناک اور انتہائی قابل مذمت ہے ۔ متذکرہ پولیس کاروائی کے حوالے سے  جماعت اسلامی کے ضلعی  سیکرٹری  زبیرصفدر کے مطابق  پولیس نے بتایا کہ  کاروائی نگران وزیرداخلہ سرفرازبگٹی کی ہدایت پر کی گئی۔ انھوں نے کہا  ہے کہ دنیا بھر میں فلسطنیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مارچ اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔اسلام آباد اس قسم کی سرگرمی کو روکنے کی بجائے  شہریوں سے حکومت کو تعاون کرنا چاہیئے۔ تمام جماعتوں کو اس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور شہری غزہ ملین مارچ کے لئے پرجوش اور پرعزم ہیں ۔جماعت کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے کہا ہے کہ غزہ لہو لہو حکومت پاکستان خاموش ۔تازہ ترین حکومت پاکستان کا اقدام کہ اسلام اباد میں غزہ مارچ کی تیاریوں پر پولیس نے  حملہ کرتے ہوئے  نصراللہ رندھاوا امیر جماعت اسلامی اسلام اباد سمیت بیسیوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا ۔نائب امیر میاں اسلم نے کہا ہے کہ ا سلام آباد میں جماعت اسلامی کے غزہ مارچ کی تیاریوں پر ریاستی ادارے دھاوا بول کر کارکنان اور قیادت کو سامان سمیت اغوا کر رہے ہیں۔ یہ دہشت گردی، نگران حکومت کی امریکہ و اسرائیل نوازی بدترین فاشزم ہے۔ پولیس اور انتظامیہ ہوش کے ناخن لے، جماعت اسلامی کو دبانا آسان نہیں ہوگا۔سینیٹر مشتاق احمد خان نے ٹوئٹ کیا ہے کہ کیا نگران حکومت امریکہ اور اسرائیل کو خوش کررہی ہے؟یہ عوام کے اظہار آزادی رائے کیدستوری حق پر ڈاکہ اور حکومتی فاشزم ہے،جماعت اسلامی کا غزہ مارچ ہر صورت ہوگا۔ان شااللہ۔حکومت فوری طور پر گرفتار شدگان کو رہا کرے اور معافی مانگے۔